چین کی اقتصادی ترقی: سابق پاکستانی وزیر خزانہ سلمان شاہ کا انٹرویو

2024/04/26 15:01:50
شیئر:

چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، پاکستان کے سابق وزیر خزانہ جناب سلمان شاہ نے چین کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے والی نئی معیاری پیداوری قوتوں  اور عالمی سرمایہ کاروں کے لیے چین کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

جب چین کی ترقی میں نئی معیاری پیداواری قوتوں کے کردار کے بارے میں سوال کیا گیا تو جناب سلمان شاہ نے کہا آج کے چین کی ترقی حیرت انگیز ہے۔ دنیا کو چین کے اکنامک ماڈل سے سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین اس وقت بہت سے نئے شعبوں میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے۔ نئی معیاری پیداوری قوتوں کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ چین اپنی ترقی میں بگ ڈیٹا اور آرٹفیشل انٹیلیجنس سمیت تمام جدید ذرائع کو استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت اور ابھرتی ہوئی ورچوئل اکانومی کو اپنانے میں چین کے  دیگر ممالک خاص طور پر پاکستان  کے ساتھ وسیع تعاون کی اہمیت  کو اجاگر کیا۔

جناب سلمان شاہ نے دنیا کی سب سے بڑی منڈی کے طور پر چین کی حیثیت کو اجاگر کیا اور فی کس آمدنی میں اضافے کی وجہ سے تیزی سے ترقی کی پیش گوئی کی، جو سرمایہ کاروں کے لیے ایک پر کشش  موقع ہے۔ انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو جیسے چین کے اسٹریٹجک اقدامات کی تعریف کی، جو چین کو یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے جوڑتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا  پاکستان کے  لیے اہم ہے کہ وہ چین کا دوست اور سی پیک کے ذریعے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا شراکت دار  ہے۔ سلمان شاہ نے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، برآمدات، سیاحت اور رابطوں میں اضافے کی وکالت کرتے ہوئے مضبوط چین پاکستان تعلقات کے باہمی فوائد پر زور دیا۔

چین کی 'اکنامک پیک'  نام نہاد مغربی نظریے پر تنقید  کرتے ہوئے ، شاہ نے انہیں مسترد کر دیا۔ انہوں نے  اس بات پر زور دیا کہ  چین کی ترقی کی صلاحیت وسیع ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں مواقع کا حوالہ دیتے ہوئے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ بڑھتی ہوئی چینی مارکیٹ سے فائدہ اٹھائیں۔ سلمان  شاہ نے آنے والے سالوں میں باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری کی پیش گوئی کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ تعاون کے لیے چین کی آمادگی پر اظہار تشکر کیا۔

جناب سلمان شاہ نے مزید کہا کہ چین جس طرح چین جدت اور ترقی کو آگے بڑھا رہا ہے،  چینی مارکیٹ کی کشش مزید پائیدار ہوگی۔ ان خوبیوں کی وجہ سے چینی مارکیٹ عالمی اسٹیک ہولڈرز کے لامحدود مواقع کی نشاندہی کرتی ہے۔