اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گنگ شوانگ نے 26 تاریخ کو نارڈ اسٹریم پائپ لائن کے معاملے پر سلامتی کونسل کی بحث کے دوران خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سربراہی میں بین الاقوامی تحقیقات جلد شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ "نارڈ اسٹریم" پائپ لائن کا دھماکہ ایک سنگین واقعہ ہے جس نے بین الاقوامی توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا ہے۔ دھماکے کے بعد سے کونسل نے کئی مواقع پر اس مسئلے پر غور کیا ہے۔ تاہم، ایک سال سے زیادہ عرصے کے بعد، کنٹری انویسٹی گیشن میں ابھی تک سچائی کا پتہ نہیں چل سکا ہے، اور جاری کردہ معلومات واضح نہیں ہیں.اس صورتحال میں لوگ شک کرنے میں حق بجانب ہیں کہ بین الاقوامی تحقیقات کی مخالفت کرنے کی دیگر پوشیدہ وجوہات بھی ہو سکتی ہیں، اور کتنے طاقتور ثبوتوں کو چھپایا اور کھو دیا گیا ہے۔لہذا چین ایک بار پھر اقوام متحدہ کی سربراہی میں بین الاقوامی تحقیقات شروع کرنے اور حقائق کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کرتا ہے۔
گینگ شوانگ نےاس بات پر زور دیا کہ روس نارڈ اسٹریم پائپ لائن دھماکے کے اہم فریقوں میں سے ایک ہے اور چین متعلقہ ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ مشترکہ تحقیقات کے لیے روس کے ساتھ فعال طور پر بات چیت اور تعاون کریں۔ نارڈ اسٹریم پائپ لائن دھماکوں کے حوالے سے سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی برادری کو دوہرا معیار اپنانے سے گریز کرنا چاہیے۔