29 اپریل کو سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے فلسطین اسرائیل تنازع پر بات چیت کے لیے سعودی دارالحکومت ریاض میں امریکہ کے ساتھ چھ فریقی وزارتی مشاورتی اجلاس کی میزبانی کی ۔ اجلاس میں قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ ، اردن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ، مصر کے وزیر خارجہ ، فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سیکرٹری جنرل اور امریکہ کے وزیر خارجہ نے شرکت کی۔
اجلاس میں فلسطین اسرائیل تنازع کی تازہ ترین پیش رفت پر توجہ مرکوز کی گئی۔ شرکاء نے بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق شہریوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے تنازع کے خاتمے کے لیے فوری اور جامع جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ انسانی بحران کے خاتمے کے لیے غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں تک انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے تمام پابندیاں اور رکاوٹیں ہٹا ئی جائیں۔
اس کے علاوہ اجلاس میں فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اور امید ظاہر کی گئی کہ "دو ریاستی حل" اور متعلقہ بین الاقوامی قراردادوں کی بنیاد پر، 1967 کی سرحدوں پر مبنی ایک مکمل اورخود مختار آزاد فلسطینی ریاست قائم کی جائے گی، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو گا۔