فلپائن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان کا جزیرہ ہوانگ یئن میں فلپائنی بحری جہازوں کی غیر قانونی دراندازی پر بیان

2024/05/02 19:43:38
شیئر:


 فلپائن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان  نے تیس اپریل کو جزیرہ ہوانگ یئن میں فلپائنی بحری جہازوں کی غیر قانونی دراندازی پر صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیئے ۔ 

ترجمان  نے کہا کہ جزیرہ ہوانگ یئن  چین کا فطری علاقہ ہے ، اور چین کو ہوانگ یئن جزیرے اور اس کے ملحقہ پانیوں پر ناقابل تردید خودمختاری حاصل ہے۔ 30 اپریل کو فلپائن کے کوسٹ گارڈ کے جہاز اور سرکاری بحری جہاز چین کی اجازت  کے بغیر جزیرہ ہوانگ یئن  کے پانیوں میں گھس آئے، جس سے چین کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہوئی۔ اس سلسلے میں چینی فریق نے بیجنگ اور منیلا میں فلپائن سے شدید احتجاج کیا ہے اور یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلپائن فوری طور پر اس قسم کی خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی بند کرے۔

ترجمان نے کہا کہ  30 اپریل کو پیش آنے والے  واقعے کا فلپائنی ماہی گیروں کی ماہی گیری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ فلپائن کی موجودہ حکومت نے بار بار کوسٹ گارڈ اور سرکاری بحری جہازوں کو ہوانگ یئن جزیرے  کے 12 ناٹیکل میل کے پانیوں میں بھیجا ہے ، اور اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے فلپائن کی ماہی گیری  کو استعمال کیا ہے۔ لہٰذا چین کے پاس اپنی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے لازمی اقدامات اٹھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ نہ صرف جزیرہ ہوانگ یئن  بلکہ فلپائن نے رین آئی  ریف جیسے معاملات پر بھی اپنے وعدوں کی بار بار خلاف ورزی کی ہے اور یکطرفہ طور پر دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں، مفاہمت اور انتظامات کو ترک کردیا ہے۔ یہ گزشتہ سال چین اور  فلپائن کے مابین مسلسل سمندری تنازعات کی بنیادی وجہ ہے۔