صدر شی جن پھنگ کے دورہ سربیا سے فریقین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا ، سربیا کے صدر

2024/05/02 16:36:36
شیئر:

چین کے صدر شی جن پھنگ نے2016 میں سربیا کا پہلا سرکاری دورہ کیا تھا، جس نے دوطرفہ تعلقات کو ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک بڑھایا۔ سربیا کے صدر ووچ نے عوامی سطح پر بارہا چین کی تعریف کرتے ہوئے اسے "فولادی دوست" قرار دیا ہے۔ آٹھ سال بعد صدر شی جن پھنگ دوبارہ سربیا کا دورہ کریں گے۔ چائنا میڈیا گروپ کے ایک نامہ نگار نے 30 اپریل کو بلغراد میں سربیا کے صدر ووچ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کیا۔

صدر ووچ نے زور دے کر کہا کہ 2016 کے بعد سے چین اور سربیا کے تعلقات نے اعلیٰ سطح کے درجے کو برقرار رکھا ہے، دونوں فریق ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم خدشات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، دونوں ممالک مضبوط سیاسی باہمی اعتماد رکھتے ہیں، اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون نے ٹھوس نتائج حاصل کیے ہیں، اور کثیر الجہتی میدان میں قریبی تعاون کیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے نہ صرف اپنے اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں بڑی پیش رفت کی ہے بلکہ بین الاقوامی سیاسی میدان میں بھی ایک دوسرے پر اعتماد کا مظاہرہ کیا ہے۔

ووچ کے مطابق ، چین اور سربیا کے مابین موجودہ تجارتی حجم 6 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گیا ہے ، اور دونوں ممالک کے مابین تعاون کے مخصوص شعبوں میں صنعت ، سیاحت ، بنیادی ڈھانچہ وغیرہ شامل ہیں۔ 2023 میں دونوں ممالک نے آزاد انہ تجارت کے معاہدے پر دستخط کیے جس سے دوطرفہ تعلقات کی ترقی میں نئی روح پھونکی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی مزید گہری ہوئی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس سے عوام کے درمیان تعلقات کی ایک اچھی بنیاد رکھی گئی ہے۔

ووچ نے کہا کہ صدر شی ایک دور اندیش رہنما ہیں اور دنیا کے ان چند رہنماؤں میں سے ایک ہیں جو امن اور استحکام کو فروغ دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سربیا میں زندگی کے تمام شعبے طویل عرصے سے صدر شی جن پھنگ کے دورے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صدر شی کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، ثقافتی، تکنیکی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔