ہنگری کی مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات چین کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانے کی منتظر

2024/05/04 15:25:13
شیئر:

ہنگری کے حکام اور اسکالرزچینی صدر شی جن پھنگ کے ہنگری کے سرکاری دورے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنگری اور چین کے درمیان اعلیٰ سطحی تبادلوں نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کو تحریک فراہم کی ہے۔

ہنگری کی قومی اقتصادیات کے وزیر ناگی مارٹن نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کا دورہ ہنگری   ایک بہت ہی منفرد موقع ہے، کیونکہ ہنگری نہ صرف ایک اہم جغرافیائی محل وقوع کا حامل ہے اور یورپی یونین کا رکن ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی  ہے ، سیاسی اور اقتصادی ترقی کے حوالے سے  ، ہنگری چین کی حمایت کرتا ہے، ہنگری اور چین  واقعی اچھے دوست ہیں۔

ہنگری میں میتھیاس کورونس اکیڈمی فاؤنڈیشن کے مرکز برائے بین الاقوامی اقتصادیات کے ڈائریکٹر مورڈک نے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کے دورے کا ایک اہم موضوع چین-ہنگری اقتصادی اور تجارتی تعاون پر مرکوز ہے۔ چین  مشرقی یورپ اور یہاں تک کہ یورپی یونین میں اقتصادی تعاون کو فروغ دے رہا ہے ۔

ہنگری کی اکیڈمی آف سائنسز کی اورینٹل اسٹڈیز کمیٹی کے چیئرمین سولیٹ نے کہا کہ ہنگری اور چین کے درمیان اعلیٰ سطح کے تبادلوں نے دو طرفہ تعلقات کو  قوت فراہم کی ہے اور دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

ہنگری کے جغرافیہ دان اور جان وان نیومن یونیورسٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین چزماؤڈیو نوربرٹ نے کہا کہ ہنگری نے چین کے کئی شہروں کے لیے براہ راست پروازیں کھول دی ہیں یا جلد ہی کھول دی جائیں گی، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان عملے کے تبادلے زیادہ ہیں۔ دونوں ممالک دن بہ دن قریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہنگری میں نوجوان نسل چینی زبان سیکھنے پر آمادہ ہے جس کا مطلب ہے کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ سبز ٹیکنالوجی، سبز توانائی اور بنیادی  تنصیبات کی تعمیر کے معاملے میں، ہنگری باہمی رابطے کی حکمت عملی پر یقین رکھتا ہے، اس لیے وہ مختلف ممالک کے ساتھ فعال طور پر تعاون کی کوشش کرتا ہے۔