اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور (او سی ایچ اے) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی افواج کی طرف سے رفح پر ممکنہ حملے سے غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور کے ایک ترجمان نے 3 مئی کو کہا کہ رفح کے خلاف اسرائیلی فوج کے ممکنہ بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن " سے بڑی تعداد میں شہری ہلاکتیں ہو سکتی ہیں اور اس سے غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کی کارروائیوں کو ناقابل یقین دھچکا لگے گا۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے پائپرکورن نے 3 تاریخ کو کہا کہ اگرچہ ڈبلیو ایچ او نے رفح کی صورتحال کے لئے ایک ہنگامی منصوبہ تیار کیا ہے ، جس میں ایک نئے فیلڈ اسپتال کی تعمیر بھی شامل ہے ، لیکن یہ منصوبہ ہلاکتوں کی تعداد میں نمایاں اضافے کو روکنے کے لئے کافی نہیں ہے۔ اگر اسرائیلی فوج رفح کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن جاری رکھتی ہے تو اس سے مزید شہری بے گھر ہوجائیں گے اور امدادی سامان کی فراہمی کی صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔
معلوم ہوا ہے کہ اس وقت غزہ کی پٹی کے جنوبی حصے رفح میں 12 لاکھ سے زائد افراد پناہ لےچکے ہیں اور غزہ کی پٹی کے 36 اسپتالوں میں سے صرف 33 فیصد اور 30 فیصد پرائمری ہیلتھ سینٹرز اس وقت کسی حد تک کام کر رہے ہیں جس کی وجہ جاری حملے اور ضروری طبی سامان، ایندھن اور طبی عملے کی کمی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے فوری اور دیرپا جنگ بندی اور غزہ کی پٹی میں ہنگامی انسانی امداد کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس نے صحت کی سہولیات کے فعال تحفظ اور صحت اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کی حفاظت کا بھی مطالبہ کیا۔