مقامی وقت کے مطابق 6 مئی کو اسرائیلی دفاعی افواج کے تازہ ترین بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں پمفلٹس گرانا شروع کر دیے ہیں جس میں رفح کے مشرقی علاقے میں فوجی آپریشن کے آغاز اور مقامی لوگوں سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ کے جنوب مغربی ساحل پر واقع اس کے نام نہاد "انسانی ہمدردی کے علاقے" میں جائیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غزہ شہر ایک خطرناک جنگی علاقہ بنا ہوا ہے اس لیے لوگوں کو شمالی غزہ کی طرف واپس جانے اور مشرقی اور جنوبی غزہ میں سرحدی باڑ کے قریب جانے سے منع کیا جا رہا ہے ۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے 5 مئی کی شام امریکی وزیر دفاع سے فون پر بات کی۔ انہوں نے امریکہ کو فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے 5 مئی کو اسرائیل پر راکٹ داغے جانے سے اسرائیلی فوجیوں کے جانی نقصان کے بارے میں بتایا اور کہا کہ اس مرحلے پر حماس کے حملے نے ظاہر کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے معاہدے کو مسترد کرتی ہے اور ان حالات میں اسرائیل کے پاس کوئی اور چارہ نہیں کہ وہ رفح میں فوجی کارروائی شروع کرے۔