شی جن پھنگ کی روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات

2024/05/16 15:15:57
شیئر:

16 مئی کی صبح صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چین کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے  روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی۔

 شی جن پھنگ نےولادیمیر پوٹن کو  روسی صدر کی حیثیت سے  پانچویں صدارتی مدت کا آغاز  کرنے پر  انہیں اور  روسی عوام کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ ولادیمیر پوٹن  کی قیادت میں روسی قوم تعمیر و ترقی  میں نئی اور بڑی کامیابیاں حاصل کرے گی۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ رواں سال  چین اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ منائی جا رہا ہے۔ چین اور روس کے تعلقات ایک صدی کے تین چوتھائی عرصے سے گزرے ہیں، بین الاقوامی تبدیلیوں کے امتحان پر پورا اترے ہیں اور بڑے ممالک اور ہمسایوں کے درمیان باہمی احترام،  ہم آہنگی اور باہمی فائدے کی مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ برسوں کے دوران  ان کی صدر پوٹین  سے چالیس سے زائد مرتبہ ملاقات  ہوئی  ہے،دونوں سربراہان نے قریبی رابطہ برقرار رکھا ہے اور چین روس تعلقات کی مثبت، مستحکم اور ہموار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کی ہے۔ آج  چین - روس تعلقات جس سطح پر ہیں وہ  سخت محنت کا نتیجہ ہیں اور یہ دونوں فریقوں کی طرف سے  قدر کےمستحق ہیں۔

چینی صدر نے کہا کہ  چین -روس تعلقات کی مسلسل ترقی نہ صرف دونوں ممالک اور  ان   کے عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے بلکہ خطے اور دنیا بھر میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے بھی سازگار ہے۔ نئے سفر میں چین،روس کے ساتھ ایک اچھے ہمسائے، اچھے دوست اور باہمی اعتماد کے اچھے شراکت دار کے طور پر کام کرنے، دونوں ممالک کے عوام کی دوستی کو  آنے والی نسلوں تک منتقل کرنے، مشترکہ طور پر ایک دوسرے  کی ترقی اور احیاء کے حصول اور دنیا میں عدل و انصاف کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

وسیع پیمانے پر بات چیت کے دوران  دونوں سربراہان مملکت نے سرمایہ کاری، عوامی سطح پر تعاون اور بین الاقوامی تعاون کے شعبوں میں تعاون پر دونوں حکومتوں کے درمیان تعاون کمیٹیوں کے چیئرمینوں کی رپورٹس سنیں،متعلقہ  پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور مستقبل کے تعاون کی تجاویز کی توثیق کی۔

 شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور روس کے تعلقات ہمیشہ سے مستحکم ہو رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک کوآرڈینیشن مسلسل مضبوط ہوا ہے، جس سے عالمی تزویراتی استحکام کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا گیا ہے۔ چین اعلی معیار کی ترقی کے ساتھ چین کی جدیدیت  کو ہمہ جہت طریقے سے آگے بڑھا رہا ہے، نئی معیاری پیداواری قوتوں کی ترقی کو تیز کر رہا ہے، اور عالمی اقتصادی ترقی میں نئی رفتار شامل کر رہا ہے. چین اور روس دونوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کے بڑے ممالک ہیں، اور دو طرفہ اسٹراٹجک تعلقات کی وسعت دونوں ممالک کے لئے اسٹریٹجک تعاون کو بڑھانے، باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے اور عالمی کثیر قطبیت اور اقتصادی گلوبلائزیشن کے تاریخی رجحان کے مطابق ایک مشترکہ اسٹریٹجک انتخاب ہے۔ دونوں فریقین کو سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کو ایک نئے نقطہ آغاز کے طور پر لینا چاہئے، ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مزید مضبوط بنانا چاہئے، دوطرفہ تعاون کے معنی کو فروغ دینا  چاہئے، دونوں ممالک اور عوام کو بہتر فائدہ پہنچانا چاہئے اور عالمی خوشحالی اور استحکام کے لئے مزید مثبت توانائی کا کردار ادا کرنا چاہئے۔ دونوں فریقین کو اقوام متحدہ، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے بین الاقوامی کثیر الجہتی پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ علاقائی امور میں مواصلات اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، بین الاقوامی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے اور منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کے قیام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ صدر پوٹن نے کہا کہ روس اور چین کی حکومتوں کے درمیان تعاون کا طریقہ کار اچھی طرح سے کام کر رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان  مختلف  شعبوں میں تعاون میں مسلسل ترقی ہوئی ہے۔ روس اور چین کے تعلقات کا قیام اور ترقی اچھے ہمسایہ، دوستی، باہمی احترام  کے اصولوں پر مبنی ہے اور مختلف آزمائشوں پر پورا اترا ہے۔ آج، دونوں فریقوں نے تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کیے، جس سے دونوں فریقوں کے باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا اور وسعت دینے کے عزم کا اظہار ہوتا ہے۔ روس چین کے ساتھ مل کر یوریشین اکنامک یونین اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے درمیان ڈاکنگ کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔ روسی فریق اہم بین الاقوامی اور علاقائی امور پر چین کے معروضی اور منصفانہ موقف کو سراہتا ہے اور چین کے ساتھ قریبی تزویراتی تعاون جاری رکھنے، ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرنے، دنیا میں کثیر قطبیت کے عمل کو فروغ دینے اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت کو فروغ دینے اور مزید نتائج کے حصول کے لئے روس چین جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

 مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے معیشت اور تجارت، فطرت کے تحفظ، معائنے اور قرنطینہ اور میڈیا کے شعبوں میں باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط  کی تقریب میں شرکت کی ۔ دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پر صحافیوں سے ملاقات بھی کی۔