مقامی وقت کے مطابق 18 مئی کو اسرائیلی عوام اور حماس کے زیر حراست افراد کے اہل خانہ کی ایک بڑی تعداد نے تل ابیب میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں اسرائیلی حکومت سے جنگ ختم کرنے اور غزہ کی پٹی میں قید اسرائیلیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
حماس کے زیر حراست افراد کے اہل خانہ اور مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا "انہیں گھر لے آئیے" ۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں حراست میں لیے گئے افراد کی تصاویر بھی تھیں جس سے غزہ کی پٹی میں فوجی آپریشن کے اسرائیلی حکومت کے اصرار پر عدم اطمینان کا اظہار ہوا ۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی حکومت فوری طور پر حماس کے ساتھ تنازعہ کے خاتمے کے لیے معاہدہ کرے اور زیر حراست افراد کو جلد از جلد رہا کروائے۔
کچھ مظاہرین کی اسرائیلی پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہائی پریشر واٹر کینن کا استعمال بھی کیا۔