ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان کا تائیوان کے رہنما کی 20 مئی کی تقریر پر موقف کا اظہار

2024/05/20 17:18:21
شیئر:

20 مئی کو، چینی  ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان  چھن بن ہوا نے تائیوان کے رہنما کی 20 مئی کی  تقریر پر آبنائے تائوان کے دونو ں کناروں کے تعلقات سے متعلق کہا کہ تائیوان کے رہنما کی تقریر "تائیوان کی علیحدگی " کی ضد پر مبنی ہے۔انہوں نے کہا کہ تقریر نے  علیحدگی پسندی کی غلط فہمی کو فروغ دیا اور نفرت  اور تصادم کو ہوا دی ہے   اور  " علیحدگی  کے حصول  میں  بیرونی طاقتوں پر بھروسہ کرنے" اور طاقت  کے  استعمال" کی  کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے بجائے امن، کساد بازاری کے بجائے ترقی، علیحدگی کے بجائے تبادلے اور  تصادم کے بجائے تعاون، تائوان   کے مرکزی دھارے کی رائے عامہ ہے۔

چھن بن ہوا نے نشاندہی کی کہ مین لینڈ  اور تائیوان ایک ہی چین  ہیں، اور تائیوان چین کا ایک ناقابل تقسیم حصہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ  مادر وطن  کی وحدت  ہو نی ہے اور  یہ    لامحالہ ہو کر رہے گی    ۔انہوں نے کہا کہ حالات جیسے بھی ہوں  ، اقتدار میں  چاہے کوئی بھی ہو، کچھ بھی اس حقیقت کو نہیں بدل سکتا کہ  آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف ایک چین  ہیں   اور  آبنائے پار تعلقات کے بنیادی نمونے اور ترقی کی سمت کو نہ کوئی چیز  تبدیل  کر سکتی ہے  اور  نہ ہی مادر وطن کی حتمی  وحدت کے تاریخی رجحان کو  کوئی روک سکتا ہے۔ انہوں نے کہا  ہم  ایک چین  کے  اصول اور "1992 کے اتفاق رائے" پر قائم رہیں گے اور آبنائے تائوان کے دونوں کناروں کے  تعلقات کی پرامن اور مربوط ترقی کو فروغ دینے کی کوشش  کرتے رہیں گے ۔