20 مئی کو قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ توکائیف نے آستانہ میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔
توکائیف نے کہا کہ چین کی بین الاقوامی حیثیت میں مسلسل بہتر ی آرہی ہے۔ چین عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں زیادہ اہم کردار ادا کر رہا ہے نیز بین الاقوامی برادری چین کی آواز کو سن رہی ہے اور اس پر زیادہ توجہ دے رہی ہے ۔ قازقستان ثابت قدمی کے ساتھ ایک چین کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس کا یہ موقف کبھی تبدیل نہیں ہوگا، کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ کسی بھی ملک کو تقسیم نہیں کیا جانا چاہیے. قازقستان ایک اچھا شراکت دار ہے جس پر چین ہمیشہ بھروسہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چین کے ساتھ اعلیٰ سطح کے قریبی تبادلوں کو برقرار رکھنے، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی وعوامی تعاون کی زیادہ سے زیادہ ترقی کو فروغ دینے اور بین الاقوامی امور پر قریبی اور زیادہ موثر تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔
وانگ ای نے کہا کہ چین، قازقستان کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں اس کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا اور صدر کی جانب سے پیش کردہ ترقیاتی حکمت عملیوں اور اہم اقدامات کے سلسلے کی حمایت جاری رکھے گا۔ قازقستان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل کرے گا ،یہ آبنائے تائیوان کی موجودہ صورتحال میں خاص طور پر اہم ہے اور اس کے لیے چین شکر گزار ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی ترقی ، دنیا میں امن کی قوت ، استحکام کے عوامل کی مضبوطی، ترقی پذیر ممالک اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ اکانومی کی طاقت ہے، چین کی ترقی اور احیا قازقستان سمیت دنیا کے تمام ممالک کے لیے نئے مواقع لائے گا. چین اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم، چین وسطی ایشیا میکانزم اور دیگر متعلقہ کثیر الجہت فریم ورکس کے تحت قازقستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔
اسی دن وانگ ای نے آستانہ میں قازقستان ، بیلاروس ،کرغزستان،اور ازبکستان کے ہم منصبوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔