تائیوان کے نئے رہنما لائی چھنگ ڈے نے "20 مئی" کو "تائیوان کی علیحدگی " پر جو تقریر کی ، اس سے ایک چین کے اصول کی شدید خلاف ورزی کی گئی ہے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے۔ لائی چھنگ ڈے نے اپنی تقریر کے دوران چائنیز مین لینڈ کے لیے "چین" ، جبکہ تائیوان کے لیے "ملک "کا لفظ استعمال کیا اور "خودمختاری و آزادی" اور "آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے ایک دوسرے کے ماتحت نہ ہونے " جیسی نام نہاد علیحدگی پسندانہ غلط فہمیوں کو بھرپور طریقے سے پھیلایا جس کا مقصد یہ تھا کہ "آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں کے تعلقات" کو "دونوں ممالک کے درمیان تعلقات" میں تبدیل کر دیا جائے ۔ تائیوان کی رائے عامہ نے نشاندہی کی ہے کہ لائی چھنگ ڈے آبنائے پار تنازعات کو جنم دینے والا سب سے بڑا پوشیدہ خطرہ ہے۔ ٹی وی بی ایس کے تازہ ترین سروے کے مطابق، تائیوان کے 53 فیصد لوگوں کو اس بات پر بالکل بھی اعتبار نہیں ہے کہ ڈی پی پی کے مقرر کردہ نئے حکام آبنائے پار تعلقات کو اچھی طرح سنبھال بھی سکتے ہیں یا نہیں۔
تائیوان ، چین کا تائیوان ہے اور آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کا تعلق چینی قوم سے ہے۔ جہاں تک ڈی پی پی حکام کی "علیحدگی" اور اشتعال انگیزی کے حصول کے لیے بیرونی قوتوں کے ساتھ ملی بھگت کا تعلق ہے، چائنیز مین لینڈ نے بہت عرصہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ علیحدگی پسندی کی کسی بھی کاروائی کا مقابلہ کیا جائےگا اور سزا دی جائےگی۔ بصورت دیگر، ایک بار جب لائی چھنگ ڈے پالیسی و اقدامات میں اپنی غلط فہمیوں کو لاگو کرتا ہے، تو آبنائے تائیوان شدید جنگ اور خطرے کی ناگزیر صورتحال سے دوچار ہو جائے گا.آج کل تائیوان جزیرے کے آس پاس چینی پیپلز لبریشن آرمی کے ایسٹرن تھیٹر کی جانب سے منعقد کی جانے والی مشترکہ مشقیں اور تربیت ،لائی چھنگ ڈے کی اشتعال انگیز کارروائیوں کا سخت جواب ہے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام اور تائیوان کے ہم وطنوں کی فلاح و بہبود کا مضبوط تحفظ بھی ہے۔
تائیوان ،چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے۔ امن، ترقی، تبادلے اور تعاون کی خواہش آبنائے کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کی مشترکہ خواہش ہے۔ "تائیوان کی علیحدگی " آبنائے تائیوان میں امن و استحکام سے مطابقت نہیں رکھتی اور آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کے مفادات اور فلاح و بہبود کے منافی ہے۔ چین نے ڈی پی پی حکام اور بیرونی قوتوں کو متنبہ کیا ہے کہ "علیحدگی " اور اشتعال انگیزی کے تمام خطرناک اقدامات کو فوری طور پر بند کریں، جتنی زیادہ اشتعال انگیزی ہوگی، جوابی اقدامات اتنے ہی شدید ہوں گے۔ کسی کو بھی ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے آبنائے کے دونوں اطراف کے ہم وطنوں کے مضبوط عزم، پختہ ارادے اور مضبوط صلاحیت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔