24 مئی کو ہنگری کے وزیر عظم وکٹر اوربان نے ہنگری کے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہنگری نیٹو کی جانب سے یوکرین کی کسی بھی معاونت کا حصہ نہیں بننا چاہتا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین تنازعہ کی موجودہ صورتحال کے مطابق مستقبل میں روس کی جانب سے نیٹو پر حملہ ناممکن ہے۔ اس لئے روس کے مغرب کو دھمکی دینے کے بارے میں بیانات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ روس اور نیٹو کی ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایٹمی جنگ کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔
اوربان نے کہا کہ ہنگری نیٹو کے تحت یوکرین کی مالی یا فوجی معاونت کا حصہ نہیں بنے گا۔ نیٹو کے قیام کا ابتدائی مقصد دفاعی یونین ہے۔ اس لئے ہنگری کی جانب سے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے کہ نیٹو کی رکنیت برقرار رکھتے ہوئے یوکرین میں نیٹو کی فوجی سرگرمیوں میں حصہ نہ لے۔