مقامی وقت کے مطابق 28 مئی کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ترجمان کے ذریعے ایک بیان جاری کیا جس میں 26 مئی کو جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں بے گھر افراد کے کیمپ پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملے کی شدید مذمت کی گئی۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ جاں بحق ہونےوالوں اور زخمیوں کی تصاویر دیکھ کر بے حد دل برداشتہ ہو ئے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی اور مصائب کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔
26 مئی کی رات اسرائیلی افواج نے رفح کے شمال مغرب میں بے گھر افراد کے ایک کیمپ پر بار بار حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی تھی۔ غزہ کی پٹی میں فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق فضائی حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں خواتین، بچوں اور بزرگوں سمیت 45 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ وہ 36 ہزار سے زائد فلسطینیوں اور تقریبا 1500 اسرائیلیوں کی ہلاکت پر رنجیدہ ہیں۔ انہوں نے فوری جنگ بندی اور تمام زیر حراست افراد کی فوری اور غیر مشروط رہائی کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ بین الاقوامی عدالت انصاف کے حالیہ فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں اسرائیل سے کہا گیا تھا کہ وہ رفح میں اپنی فوجی کارروائیاں روک دے، انتونیو گوتریس نے کہا کہ ان احکامات پر عمل درآمد لازمی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اقوام متحدہ دو ریاستی حل کے ذریعے اسرائیل فلسطین تنازع کے سیاسی حل کے حصول کے لیے فریقین کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔