مقامی وقت کے مطابق 30 مئی کو پاکستان کے وزیر داخلہ خرم آغا کی سربراہی میں ایک وفد نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں افغان عبوری حکومت کے نائب وزیر داخلہ مولوی محمد نبی عمری سے ملاقات کی اور داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے عملے پر دہشت گرد حملے میں ملوث پاکستانی طالبان کے خلاف کارروائی پر زور دیا۔ خرم آغا نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان افغان حکومت سے توقع کرتا ہے کہ وہ اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے گی۔
افغان فریق کا کہنا تھا کہ وہ تحقیقات کے اختتام تک پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے۔ فریقین نے خطے کے ممالک کو دہشت گردی کے خطرے سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔