مسئلہ فلسطین پر چین اور عرب ممالک کا مشترکہ اعلامیہ

2024/05/31 15:15:06
شیئر:

 30 مئی کو   چین عرب ممالک تعاون فورم کی دسویں وزارتی کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہوئی جس کے دوران فریقین نے مسئلہ فلسطین پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں فریقین کا ماننا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2728 پر مکمل اور مؤثر طریقے سے عمل درآمد کیا جانا چاہیے اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو جلد از جلد فروغ دینے اور مسئلہ فلسطین کا جامع، منصفانہ اور دیرپا حل حاصل کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جانی چاہئیں۔

چین اور عرب ممالک   نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی مسلسل جارحیت، رفح شہر پر اس کی جارحیت اور پناہ گزین کیمپ پر بمباری اور رفح کراسنگ پر اسرائیلی کنٹرول کی مذمت کی ہے۔ فریقین نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا  کہ وہ فوری، جامع اور پائیدار جنگ بندی کے حصول کے لیے ایک پابند قرارداد جاری کرے۔ فریقین نے نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور سزا سے متعلق کنونشن کی خلاف ورزی پر اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے سے متعلق کیس میں عبوری اقدامات کے لئے بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کی حمایت کی اور کہا کہ اسرائیل قابض طاقت کی حیثیت سے غزہ میں بدترین انسانی حالات کا ذمہ دار ہے۔ فریقین نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مملکت فلسطین کے  قیام کو فروغ دینے اور بین الاقوامی قانون اور متعلقہ بین الاقوامی قراردادوں کی بنیاد پر سیاسی تصفیے کے حصول کے لئے ٹھوس اقدامات کرے۔چین اور عرب ممالک نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دو ریاستی حل ہی مسئلہ فلسطین کا واحد حقیقت پسندانہ راستہ ہے۔ فریقین نے مصر کی جانب سے اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کا اظہار کیا جو عرب قوم کی سلامتی کا ایک بنیادی جزو بھی ہے۔ فریقین نے پائیدار جنگ بندی کے فروغ کے لئے مصر اور قطر کی مشترکہ کوششوں کی حمایت کی اور سلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کے دوران فلسطین کے مسئلے پر الجیریا اور متحدہ عرب امارات کے کردار کو سراہا۔