چین، "تائیوان کی علیحدگی"کا مقابلہ کرنے کے لیے پرعزم ہے

2024/06/01 16:27:17
شیئر:

یکم جون کو   شنگری لا ڈائیلاگ  کے دوران امریکی وزیر دفاع کے "انڈو پیسیفک حکمت عملی" اور تائیوان سے متعلقہ امور پر کیے گئے اظہار خیال  کے جواب میں   چین کا کہنا ہے کہ   امریکہ کی "انڈو پیسیفک اسٹریٹجی"دراصل  سرد جنگ کی ذہنیت اور زیرو سم گیم پر کاربند  ایک "کلوز کلب" ہےجس کا مقصد  "نیٹو کا ایشیا پیسیفک ورژن"بنانا ہے۔ چین نے کہا کہ  بنیادی طور پر تقسیم پیدا کرنے، لڑائی اور تصادم میں ملوث ہونے اور استحکام کو نقصان پہنچانے کی یہ حکمت عملی  صرف امریکہ کے خود غرضانہ  جغرافیائی مفادات کو پورا کرتی ہے۔ چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے تائیوان  کا معاملہ  سب سے  حساس اور اہم ترین  معاملہ  ہے۔حالیہ برسوں میں امریکہ اپنے کیے گئے وعدوں سے مکر گیا ہے، اپنے طرزِ عمل سے اس نے ایک چین کے اصول کو کھوکھلا کیا ہے   اور آبنائے تائیوان میں خلل ڈالنے کی  سازش کی ہے۔ چین نے  "تائیوان کی علیحدگی"پر  کاری ضرب لگانے  اور بیرونی قوتوں کو مداخلت سے روکنے کے لیے جوابی فوجی  اقدامات کیے ہیں۔

 پیپلز لبریشن آرمی کبھی بھی تائیوان کو چین سے الگ نہیں ہونے دے گی۔ "تائیوان کی علیحدگی"  جنگ کے مترادف ہے۔ پیپلز لبریشن آرمی ،قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے اپنے مشن کو پورے عزم کے ساتھ نبھائے گی۔