جنوبی کوریا میں چینی سفارت خانے کا امور تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر بیان

2024/06/03 18:47:32
شیئر:

تین تاریخ کو جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان کی جانب سے امور تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر دیے گئے غلط بیانات کے جواب میں جنوبی کوریا میں چینی سفارت خانے کے ترجمان نے اپنا سنجیدہ موقف واضح کیا ۔

ترجمان نے کہا کہ 31 مئی اور 2 جون کو جنوبی کوریا نے بالترتیب امریکہ اور جاپان کے ساتھ اپنے نائب وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع کا اجلاس منعقد کیا اور امور تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر غلط تبصرے کیے، چین کے داخلی معاملات میں شدید مداخلت کی، بدنیتی سے چین کو بدنام کیا اور اس پر حملہ کیا، اور چین کی خودمختاری اور بنیادی مفادات کی سنگین خلاف ورزی کی۔ چینی فریق نے اس پر شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے اور جنوبی کوریا کو اپنا شدید احتجاج درج کرایا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ تائیوان چین  کا اٹوٹ حصہ ہے اور تائیوان کا معاملہ خالصتاً چین کا داخلی معاملہ ہے جس میں کسی بیرونی قوت کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کسی کو بھی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لئے چینی عوام کے مضبوط عزم کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے ۔

ترجمان نے مزید کہا کہ چین اور فلپائن کے درمیان بحیرہ جنوبی چین کے مسئلے میں حالیہ کشیدگی کی ذمہ داری مکمل طور پر فلپائن پر عائد ہوتی ہے جس نے جان بوجھ کر بیرونی قوتوں کے ساتھ مل کر واقعات پیدا کیے ہیں۔ جنوبی کوریا، امریکہ اور جاپان بحیرہ جنوبی چین کے معاملے میں فریق نہیں ہیں اور انہیں چین اور خطے کے دیگر ممالک کے درمیان بحری امور میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔