متحدہ عرب امارات اور پانچ دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ

2024/06/04 10:13:12
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق 3 جون کو   متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر، اردن اور مصر کے وزرائے خارجہ نے غزہ کے مسئلے پر تبادلہ خیال کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا۔ متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں غزہ میں مستقل جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مذاکرات میں پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق وزراء نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے اسرائیلی فوجیوں کا مکمل انخلا کیا جائے اور جامع منصوبے کے فریم ورک کے اندر غزہ کی  پٹی کی تعمیر نو کا عمل شروع کرنے اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق "دو ریاستی حل" پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیاگیا۔

 اسی دن مصر کے وزیر خارجہ   نے اس بات پر زور دیا کہ مصر نے رفح بندرگاہ پر اسرائیل کی فوجی موجودگی کی واضح طور پر مخالفت کی اور مطالبہ کیا کہ اسرائیل رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کے لئے رفح بندرگاہ کا  کنٹرول چھوڑ دے۔ انہوں  نے حماس اور اسرائیل دونوں پر زور دیا کہ وہ امریکہ کی جانب سے جاری کردہ  غزہ میں  جنگ بندی کے معاہدے کے مسودے کو قبول کریں ۔ گزشتہ ماہ اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی کی جانب رفح کراسنگ کا کنٹرول سنبھال لیا تھا ،کراسنگ کو بند کردیا تھا  اور  امدادی سامان بروقت غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا جس سے وہاں انسانی صورتحال مزید خراب ہو چکی ہے۔