یوکرین بحران سے متعلق چین کے پیش کردہ "چھ نکاتی اتفاق رائے "کی حمایت کرنے والے ممالک میں اضافہ ہوا ہے ، وانگ ای

2024/06/04 19:08:25
شیئر:

4 جون کو سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور  وزیر خارجہ وانگ ای  نے  ترکیہ کے وزیر خارجہ حاقان  فیدان  کے ساتھ مشترکہ طور پر بیجنگ میں صحافیوں سے ملاقات کے موقع پر  یوکرین  بحران کے حل پر چین کے بنیادی موقف کی وضاحت کی۔ 

وانگ  ای  نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر چین کا موقف امن مذاکرات کو فروغ دینا ہے اور یہ غیر متزلزل اور مستقل ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چین کا ماننا ہے کہ دنیا کو اب یوکرین بحران پر زیادہ معروضی، متوازن، مثبت اور تعمیری آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے چین اور برازیل نے حال ہی میں مشترکہ طور پر یوکرین بحران کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے کے لیے "چھ نکاتی اتفاق رائے" جاری کیا ہے، جس میں کشیدگی میں کمی کے تین اصولوں پر عمل کرنے پر زور دیا گیا ہے  اور ساتھ ہی تمام فریقوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بات چیت اور مذاکرات پر قائم رہیں، انسانی امداد میں اضافہ کریں، جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی مخالفت کریں، جوہری بجلی گھروں پر حملوں کی مخالفت کریں اور عالمی صنعتی اور سپلائی چینز کے استحکام کو برقرار رکھیں۔

 وانگ ای  نے نشاندہی کی کہ ترکیہ بھی "چھ نکاتی اتفاق رائے" کا خیرمقدم کرتا ہے اور اسے سراہتا ہے۔ صرف ایک ہفتے میں 45 ممالک نے مختلف طریقوں سے چھ نکاتی اتفاق رائے کا مثبت جواب دیا ہے۔ روس اور یوکرین، جو دو اہم فریق ہیں، نے بھی زیادہ تر اتفاق رائے کی تصدیق کی ہے۔ اس سے ایک بار پھر ظاہر ہوتا ہے کہ "چھ نکاتی اتفاق رائے" زیادہ تر ممالک کی مشترکہ توقعات کے مطابق ہے۔ جتنے زیادہ ممالک چھ نکاتی اتفاق رائے کی حمایت کریں گے، اتنا ہی ایک حقیقی امن کانفرنس کا دن قریب آئے گا، اور امن کے امکانات اتنے ہی روشن ہوں گے۔