پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے دورہ چین سے قبل سی ایم جی کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کا ایک دوسرے سے قریبی برادرانہ تعلق اور اٹوٹ دوستی ہے۔ دونوں کے دل ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ اس دورے کے دوران وہ، دونوں ممالک درمیان بزنس ٹو بزنس ڈائیلاگ اور تبادلوں کو فروغ دینے ،مشترکہ طور پر چین۔ پاک اقتصادی راہداری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے لیے چین کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی امید کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک چین کے اصول پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ تائیوان چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے اور اس اصول پر پاکستان کی تمام حکومتیں ہمیشہ سے ثابت قدم رہی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان، صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو، گلوبل سکیورٹی انیشیٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشیٹو کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پرعزم ہے۔پاکستان تینوں بڑے عالمی انیشیٹوز کی حمایت کرنے والے اولین ممالک میں شامل ہے اور اس عظیم مقصد میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ ان انیشیٹوز سے دنیا میں امن، سکون، ترقی اور خوشحالی آسکتی ہے۔