5 جون کو عالمی ایٹمی توانائی کے ادارے کی کونسل میں فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے ایرانی جوہری معاملے پر ایران پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک قرارداد کو منظور کرنے پر زور دیا۔ کونسل کے 35 رکن ممالک میں سے چین اور روس نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا جب کہ جنوبی افریقہ، بھارت، سعودی عرب، انڈونیشیا اور ترکیہ سمیت 12 ترقی پذیر ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
عالمی ایٹمی توانائی کے ادارے میں چین کے مستقل مندوب سفیر لی سونگ نے نشاندہی کی کہ مئی کے شروع میں، عالمی ایٹمی توانائی کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل گروسی نے ایران کا کامیاب دورہ کیا اور ایرانی فریق کے ساتھ تعمیری بات چیت کو برقرار رکھا، ایران میں حفاظتی اقدامات اور نگرانی کے کاموں کی معمول کی پیشرفت کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کیا۔ لی سونگ نے زور دے کر کہا کہ محاذ آرائی سے ایرانی جوہری مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔ ایرانی جوہری مسئلے پر جامع سمجھوتہ تمام فریقین کی برسوں کی سفارتی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے اور ایرانی جوہری مسئلے کو حل کرنے کا واحد صحیح طریقہ ہے۔ چین نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ موجودہ صورتحال کو پرسکون اور ذمہ دارانہ رویہ کے ساتھ دیکھیں، بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام کی حقیقی بحالی کے ساتھ آگے بڑھیں، عالمی ایٹمی توانائی کے ادارے اور ایران کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی حمایت کے لیے عملی اقدامات کریں، اور ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے سیاسی اور سفارتی کوششوں کو دوبارہ درست راستے پر لائیں۔