چینی صدر شی جن پھنگ سے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی ملاقات

2024/06/07 19:28:14
شیئر:


سات جون کی سہ پہر ، چینی صدر شی جن پھنگ  سے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ملاقات کی۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور پاکستان پہاڑوں اور دریاؤں سے جڑے اچھے ہمسایہ ممالک اور  اچھے شراکت دار ہیں جو ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور دکھ سکھ میں شریک ہیں۔ چین اور پاکستان کے درمیان ہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری گہری ہوئی ہے، جس میں رائے عامہ کی مضبوط بنیاد، مضبوط داخلی محرک قوت اور وسیع ترقی کے امکانات موجود ہیں۔ چین پاکستان کے ساتھ مل کر ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت کرنے، تعاون کے تعلقات کو مضبوط بنانے، اسٹریٹجک کوآرڈینیشن کو گہرا کرنے، نئے عہد میں قریبی چین پاکستان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو تیز کرنے اور علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اپنے بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق امور پر پاکستان کی طویل مدتی اور مضبوط حمایت پر مشکور ہے۔ چین ہمیشہ کی طرح پاکستان کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع، قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن رہنے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھرپور حمایت کرے گا۔ چین اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون اور پاکستان کے ترقیاتی منصوبے کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے، مقامی حالات کے مطابق زراعت، کان کنی، سماج اور لوگوں کے ذریعہ معاش میں تعاون کو آگے بڑھانے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے "اپ گریڈڈ ورژن" کے ساتھ مشترکہ طور پر ترقی، لوگوں کے ذریعہ معاش، جدت طرازی، سبز اور کھلے پن کی "پانچ راہداریوں" کی تعمیر کے لئے تیار ہے،  تاکہ اعلیٰ معیار کی  چین پاک  اقتصادی راہداری کو فروغ دیا جا سکے اور پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا جا سکے۔ امید ہے کہ پاکستان ایک محفوظ، مستحکم اور قابل پیشگوئی کاروباری ماحول کی تخلیق جاری رکھے گا اور پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔

شہباز شریف نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی دانشمندانہ قیادت میں چین نے غربت کے خاتمے، انسداد بدعنوانی اور ترقی میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔تمام انسانیت کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صدر شی جن پھنگ نے عالمی امن کو فعال طور پر فروغ دیا ہے، محاذ آرائی کے بجائے مکالمے کی وکالت کی ہے، اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کو آگے بڑھایا ہے، جو آج دنیا کو درپیش مسائل کو حل کرنے اور زیادہ پرامن اور خوبصورت دنیا کی تعمیر کو فروغ دینے کے لئے اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ پاکستان گورننس میں چین کے تجربے سے سیکھے گا، چین کے ساتھ اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون جاری رکھے گا اور مختلف شعبوں میں عملی تعاون کو گہرا کرے گا۔ پاکستانی حکومت  ملک میں چینی اہلکاروں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے عملی اور موثر اقدامات کرے گی۔ ایک چین کا اصول پاکستانی حکومت کا غیر متزلزل عزم ہے اور تائیوان چین کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے۔ پاکستان تائیوان، تبت، سنکیانگ اور بحیرہ جنوبی چین جیسے تمام بنیادی مفادات پر چین کے موقف کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔

اسی روز وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے  چینی وزیراعظم لی چھیانگ اور نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین چاولیجی سے بھی ملاقاتیں کیں۔