جاپانی کار کمپنیوں کی اجتماعی جعل سازی

2024/06/07 09:27:00
شیئر:

⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠

چند روز قبل سوزوکی سمیت پانچ جاپانی آٹو کمپنیوں کی جانب  ٹیسٹ کے عمل میں ڈیٹا فراڈ کی خبر پر زندگی کے تمام شعبوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ۔ اس واقعے نے نہ صرف جاپان کے آٹو  موبائل سرٹیفیکیشن سسٹم کی بنیاد کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ جاپانی آٹوموبائل انڈسٹری کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

 جعل سازی کا واقعہ سامنے آنے کے بعد اس میں ملوث جاپانی کار کمپنیاں معذرت کے لیے سامنے آئیں، تاہم بہت سے جاپانی لوگوں کا کہنا تھا کہ آٹوموبائل کمپنیوں میں اکثر اسکینڈلز ہوتے رہتے ہیں اور صرف  معافی مانگ کر مارکیٹ کا اعتماد بحال کرنا مشکل ہے۔ حالیہ برسوں میں جاپانی آٹوموبائل انڈسٹری کو تقریباً ہر سال دھوکہ دہی کے اسکینڈلز  کا سامنا کرنا پڑا ہے، ٹویوٹا موٹر کارپوریشن کے چیئرمین اکیو ٹویودا نے بھی 3 تاریخ کو ایک پریس کانفرنس میں اعتراف کیا کہ کمپنی کا پیداواری عمل اور طریقہ کار طویل اور پیچیدہ ہے، اور کوئی بھی اس پورے عمل میں مہارت حاصل نہیں کرسکتا، جو دھوکہ دہی کا باعث ہوسکتا ہے۔ اکتوبر 2023 میں ایک جاپانی ڈیٹا کمپنی کی جانب سے کیے گئے ایک سروے سے معلوم ہوا  کہ 25 فیصد جاپانی کمپنیوں نے گزشتہ پانچ سالوں میں غبن، دھوکہ دہی اور خلاف ورزیوں سمیت غلط کاموں کا ارتکاب کیا ہے، جن میں سے 32.7 فیصد مصنوعات کے معیار کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔

روایتی  ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کے میدان میں جاپانی آٹومیکرز  کی ماضی کی برتریاں ختم ہو رہی ہیں۔ عالمی آٹوموٹو صنعت بجلی اور انٹیلی جنس کی طرف منتقل ہو رہی ہے ، لیکن جاپانی اب بھی ایندھن کی گاڑیاں چلا رہے ہیں ، "جنہیں چین نے بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے"۔ حالیہ برسوں میں، جاپان میں کاروباری اداروں کی جدت طرازی کا جذبہ ناکافی ہے اور ان کی  تکنیکی برتری آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہے. مارکیٹ شیئر اور منافع کو برقرار رکھنے کے لئے کچھ کمپنیوں نے اخراجات کو کم کرنے کے لئے غیر منصفانہ طریقے اپنانا شروع کر دیئے ہیں. جیسا کہ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے تبصرے میں نشاندہی کی گئی ہے کہ جاپانی حکومت اور کمپنیوں کو گہری غور و فکر اور جامع اصلاحات کرنی چاہئیں۔جاپانی عوام اور  دنیا بھر میں صارفین اس مسئلے کے مکمل حل اور گاڑیوں کو محفوظ بنانے کے منتظر ہیں۔