8جون کو جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے اپنے تقریر میں کہا کہ وہ یورپی گاڑیوں کی منڈی کو غیرملکی مقابلے سے الگ کرنے کی مخالفت کرتے ہیں۔
فرانسی میڈیا ایف اے زی کی رپورٹ کے مطابق شولز نے روسلس ہیم میں اوپل کی 125 ویں سالگرہ منانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم غیر ملکی کمپنیوں کے لئے اپنی منڈی بند نہیں کریں گے۔ کیونکہ ہم نہیں چاہتے غیر ملکی منڈیوں میں جرمنی کی کمپنیوں سے ایسا سلوک کیا جائے۔
یورپی یونین کمیشن نے پیچھلے اکتوبر میں چینی الیکٹرک گاڑیوں پر اینٹی سبسیڈی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ یہ ایسی خبر ہے کہ یورپی یونین کمیشن امریکہ کے تجارتی تحفظ پسندی کے غلط استعمال کی پیروی کر سکتا ہے اور چینی الیکٹرک گاڑیوں پر اضافی محصولات عائد کر سکتا ہے۔ جرمنی کے وزیر ٹرانسپورٹ، وزیر اقتصادیات، اور وزیر خزانہ نے حال ہی میں کہا ہے کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات عائد کرنے سے یورپ میں متعلقہ صنعتوں کی ترقی کو تحفظ نہیں ملے گا، بلکہ اس سے صرف جرمنی کی کمپنیوں، جرمنی کی معیشت، اور منصفانہ مقابلے کے لیے بین الاقوامی تجارتی ماحول کو نقصان پہنچے گا۔