اس سال کا ڈریگن بوٹ فیسٹیول، جو ایک روایتی چینی تہوار ہے، تہذیبوں کے درمیان مکالمے کے بین الاقوامی دن کے موقع پر ہے، جسے حال ہی میں اقوام متحدہ نے قائم کیا ہے۔ مقامی وقت کے مطابق 10 جون کو چائنا میڈیا گروپ اور شکاگو میں چینی قونصلیٹ جنرل کے نمائندوں نے آئیووا کے شہر مسقطائن میں چینی عوام کی پرانی دوست محترمہ سارہ رینڈی کے گھر پر ایک خاندانی ضیافت میں شرکت کی، جس میں چین اور امریکہ کے دوستوں کو چینی کھانوں کا ذائقہ چکھنے، ڈریگن بوٹ فیسٹیول منانے اور روایتی چینی ثقافت کا تجربہ کرنے کی دعوت دی گئی۔
سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے تشہیری ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اور چائنا میڈیا گروپ کے ڈائریکٹر شین ہائی شونگ نے محترمہ سارہ لینڈی کو اپنی دوستانہ جزبات کا اظہار کرنے کے لئے ایک خط بھیجا۔
محترمہ لینڈی نے اس خط پر سی ایم جی کے ڈائریکٹر کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ '1985 میں آج رات اسی میز پر مجھے جناب شی جن پھنگ کا استقبال کرنے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ 2012 میں میں نے ایک بار پھر اس وقت کے نائب صدر شی جن پھنگ کو اپنے گھر پر خوش آمدید کہا۔ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ، آئیووا کے عوام اور چینی عوام کے مابین دوستانہ تبادلے دیکھنے کو سامنے آئے ہیں۔ مجھے معلوم ہوا کہ چند روز قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے چین کی جانب سے تہذیبوں کے درمیان مکالمے کا عالمی دن منانے کی تجویز کردہ ایک قرارداد منظور کی جس میں 10 جون کو تہذیبوں کے درمیان مکالمے کا عالمی دن قرار دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ڈریگن بوٹ فیسٹیول کو ایک ساتھ مناتے ہیں، روایتی چینی کھانوں کا ذائقہ لیتے ہیں، اور ڈریگن بوٹ فیسٹیول کی ثقافت کا تجربہ کرتے ہیں، اور میرے خیال میں یہ چینی اور امریکی تہذیبوں کے درمیان بہترین مکالمہ ہے.
مسقطائن، آئیووا میں چائنا فرینڈشپ کمیٹی کے چیئرمین ڈین اسٹین نے کہا کہ گلوبلائزیشن کو درپیش چیلنجز کے باوجود، تمام ممالک کے عوام کو درپیش بہت سے مسائل کو مشترکہ طور پر حل کرنے کے لئے تبادلے اور تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے. تہذیبوں کے درمیان مکالمے کے بین الاقوامی دن کے موقع پر محترمہ لینڈی کے خاندانی عشائیہ میں شرکت معنی خیز ہے کیونکہ خوراک اور ثقافت کا تبادلہ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لا سکتا ہے۔ چین اور امریکہ کے درمیان عوامی دوستی کو فروغ دینے کے لئے چینی دوستوں کے ساتھ مل کر کام کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔