امریکی حکومت نے 11 تاریخ کو یوکرین کی "ازوف بٹالین" کے لئے امریکی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ "ازوف بٹالین"، روس نے جس کی نشاندہی "دہشت گرد تنظیم" کے طور پر کی ہے، اس کا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ امریکہ کی جانب سے "ازوف بٹالین" کی جانب سے امریکی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال پر عائد پابندی کے خاتمے کے حوالے سے روسی صدارتی پریس سیکریٹری دمتری پیسکوف نے 11 تاریخ کو کہا کہ امریکی حکومت کا فیصلہ "انتہائی منفی" ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کے موقف میں تبدیلی سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ ہر طرح سے روس کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ "ازوف بٹالین" 2014 میں تشکیل دی گئی تھی اور شروعات میں یہ رضاکاروں پر مشتمل تھی، اور اب یوکرین کے نیشنل گارڈ کی 12 ویں خصوصی بریگیڈ بن چکی ہے. فروری 2022 میں روس -یوکرین تنازعہ کے آغاز کے بعد ، "ازوف بٹالین" نے ماریوپول اور دیگر مقامات پر لڑائی میں اہم کردار ادا کیا۔ روس نے 2022 میں "ازوف بٹالین" کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔ روس یوکرین تنازعے کی صورتحال میں تبدیلیوں کے ساتھ ، امریکہ نے حال ہی میں یوکرین کو زمین سے زمین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کیے ہیں ، اور یوکرین کی طرف سے روس میں اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے امریکی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال پر مشروط طور پر اتفاق کیا ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق میدان جنگ کی موجودہ صورتحال یوکرین کے لیے ناسازگار ہے اور امریکہ کی جانب سے "ازوف بٹالین" پر عائد پابندی کے خاتمے سے یوکرین کی جنگی صلاحیت کو تقویت مل سکتی ہے۔