یورپی کمیشن نے 12 تاریخ کو کہا کہ وہ چین سے درآمد کی جانے والی الیکٹرک گاڑیوں پر عارضی ڈیوٹی عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس حوالے سے جرمنی کے وفاقی وزیر برائے ڈیجیٹلائزیشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن وولکر ویسین نے اسی دن کہا کہ یورپی یونین کا یہ اقدام 'تجارتی جنگ' کا باعث بن سکتا ہے، جو نہ صرف متعلقہ یورپی صنعتوں کی ترقی کے تحفظ میں ناکام رہے گی بلکہ جرمن کمپنیوں کو بھی نقصان پہنچائے گی۔ اسی روز جرمن حکومت کے ترجمان نے کہا کہ یورپی یونین کو متعلقہ معاملات پر چین کے ساتھ تعمیری بات چیت کرنی چاہیے۔ جرمنی محدود اقدامات کے بجائے بین الاقوامی تجارت میں یکساں مواقع فراہم کرنا چاہتا ہے۔
ہنگری کی وزارت قومی معیشت نے 12 تاریخ کو ایک بیان جاری کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ ہنگری چینی الیکٹرک گاڑیوں پر یورپی یونین کے عارضی محصولات کی حمایت نہیں کرتا۔ یورپی یونین کو تجارتی لبرلائزیشن کی حمایت کرنی چاہئے نہ کہ امتیازی محصولات کی۔
ناروے کے قومی ریڈیو نے 12 تاریخ کو خبر دی کہ ناروے کے وزیر خزانہ ٹریگو ویڈم نے کہا کہ ناروے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر عارضی ڈیوٹی عائد کرنے کے لئے یورپی یونین کی پیروی نہیں کرے گا، اور چینی الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات کے نفاذ کا ناروے کی حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اور یورپی یونین کا یہ طریقہ کار غیر مناسب ہے.