چین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران چین کی درآمدات اور برآمدات کی مجموعی مالیت 17.5 ٹریلین یوآن رہی جو سال بہ سال 6.3 فیصد زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ مئی میں درآمدات اور برآمدات کی شرح نمو اپریل کے مقابلے میں 0.6 فیصد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 8.6 فیصد تک پہنچ گئی۔ رائٹرز سمیت دیگر غیر ملکی میڈیا نے نشاندہی کی کہ امریکہ اور یورپ کی جانب سے چین پر عائد تجارتی پابندیوں کے تناظر میں چین کی غیر ملکی تجارت نے توقع سے زیادہ نتائج حاصل کیے ہیں جس سے نہ صرف یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چینی کاروباری اداروں نے غیر ملکی منڈیوں کو فعال طور پر تلاش کرنے میں قابل ذکر نتائج حاصل کیے ہیں بلکہ یہ چین کی معیشت کی مضبوط لچک کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
مجموعی عمدہ رجحان مستحکم ہونے کے علاوہ چین کی غیر ملکی تجارت بھی اعلی درجے کی ، ذہین اور سبز برآمدی رفتار کو ظاہر کرتی ہے۔ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران چین کی اشیاء کی تجارت کی برآمدات میں سال بہ سال 6.1 فیصد اضافہ ہوا، جس میں اعلی تکنیکی مواد اور اضافی قیمت والی مکینیکل اور برقی مصنوعات کا برآمدات میں تناسب تقریباً 60 فیصد رہا جبکہ بحری جہازوں، برقی گاڑیوں، گھریلو آلات اور مربوط سرکٹس کی برآمدات میں بالترتیب 100.1 فیصد، 26.3 فیصد، 17.8 فیصد اور 25.5 فیصد اضافہ ہوا۔ دنیا میں "میڈ ان چائنا" کیوں مقبول ہے؟ چینی کاروباری اداروں کی مسابقت بنیادی طور پر مکمل صنعتی اور سپلائی چین سسٹم، مسلسل جدت طرازی کے ذریعہ جمع کردہ ٹیکنالوجی اور برانڈ برتری، چین کی سپر سائز مارکیٹ کی برتری اور وافر انسانی وسائل کے فوائد سے پیدا ہوتی ہے.
درحقیقت، چین نہ صرف دنیا کو نئی مصنوعات فراہم کرتا ہے ، بلکہ دنیا کے ساتھ نئے مواقع اور بڑی مارکیٹوں کا اشتراک بھی کرتا ہیں. اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں چین کی اشیاء کی تجارت کی درآمدات میں سال بہ سال 6.4 فیصد اضافہ ہوا ہے اور درآمدات کے پیمانے میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ تازہ ترین سروے کے مطابق 81.6 فیصد غیر ملکی تجارتی اداروں نے اندازہ لگایا ہے کہ سال کی پہلی ششماہی میں برآمدات اچھی یا مستحکم رہیں گی۔ جیسا کہ چین کی معیشت میں تیزی جاری ہے ، چین کی غیر ملکی تجارت کی ترقی کے لئے سازگار عوامل میں بھی اضافہ جاری رہے گا ، جس سے دنیا کو مزید فوائد مل سکیں گے۔