مقامی وقت کے مطابق، 13 جون کی سہ پہر، چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے ویلنگٹن کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرسٹو فر کلارکسن سے بات چیت کی۔
لی چھیانگ نے کہا کہ اس بار میرا نیوزی لینڈ کا دورہ صدر شی جن پھنگ کے نیوزی لینڈ کے سرکاری دورے اور چین اور نیوزی لینڈ کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 10ویں سالگرہ کے موقع پر ہے۔ گزشتہ 10 برسوں کے دوران، بین الاقوامی صورت حال میں کیسی ہی تبدیلی کیوں نہ آئی ہو ، چین اور نیوزی لینڈ نے ہمیشہ باہمی احترام، باہمی رواداری، تعاون اور مشترکہ ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے،اور دوطرفہ تعلقات کو فروغ دیا ہے۔ دونوں ممالک نے بہت سے "اولین اعزاز" حاصل کیے ہیں. چین، روایتی دوستی کو برقرار رکھنے ، جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے جدید ترین ورژن کی تعمیر کرنے کےلیے نیوزی لینڈ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو مزید فوائد حاصل ہوں۔
لی چھیانگ نے کہا کہ چین نیوزی لینڈ کے ساتھ تجارتی پیمانے کو بڑھانے، ڈیجیٹل اکانومی، گرین اکانومی، نئی توانائی کی گاڑیوں اور تخلیقی صنعتوں جیسے شعبوں میں تعاون کے امکانات سے فائدہ اٹھانے اور مشترکہ طور پر علاقائی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ چین نیوزی لینڈ کی مزید کمپنیوں کے چین میں سرمایہ کاری کرنے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ چین نیوزی لینڈ کے ساتھ عوام سے عوام اور ثقافتی تبادلوں کو مسلسل گہرا کرنے کا خواہاں ہے اور ہم نیوزی لینڈ کو یکطرفہ ویزہ فری ممالک کی فہرست میں شامل کریں گے۔
کرسٹو فرکلارکسن نے کہا کہ 10 سال قبل نیوزی لینڈ اور چین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کے بعد سے، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات مضبوط ترقی کو برقرار رکھے ہوئے ہیں جس سے دونوں ممالک کے لوگوں کو فائدہ ہوا ہے۔ نیوزی لینڈ ون چائنا پالیسی پر مضبوطی سے عمل پیرا ہے
دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے اس بات پر اتفاق کیا کہ چین اور نیوزی لینڈ کے تعلقات نے اطمینان بخش ترقیاتی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ دونوں ممالک نے خدمات میں تجارت کے لیے منفی فہرست پر مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا۔ بات چیت کے بعد دونوں وزرائے اعظم نے مشترکہ طور پر خدمات کی تجارت ، کاروباری ماحول، چین کو زرعی اور غذائی مصنوعات کی برآمدات، سائنس و ٹیکنالوجی، پیٹنٹ کا جائزہ، مہاجر پرندوں کے تحفظ اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخط کا مشاہدہ کیا۔
دونوں فریقوں نے چینی اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات کے نتائج پر مشترکہ بیان جاری کیا۔