G7 سربراہی اجلاس 14 تاریخ سے جنوبی اٹلی کے شہر فاسانو میں جاری ہے۔ اسی دن،ایک عوامی مظاہرہ بھی جاری رہا اور اس میں عالمی و علاقائی مسائل پر G7 کی عدم فعالیت پر بھرپور تنقید کی گئی۔
احتجاج میں شامل ایک خاتون میکائیلا نے کہا کہ ہم موجودہ بات چیت کو قبول نہیں کرتے ، اس میں شہریوں کی حقیقی ضروریات کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔
احتجاج میں شامل ایک اور شہری گویگ نینو نے کہا کہ میری رائے میں اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ معصوم لوگوں کا قتل ہے۔ مزید جنگ کے بجائے ہم امن، فوجی اخراجات میں کمی، روزگار کے لیے مزید امداد اور غریبوں اور بھوکوں کی مدد بڑھانا چاہتے ہیں۔
ایک دن پہلے، سربراہی اجلاس کے مقام سے 60 کلومیٹر دور برنڈیسی شہر میں بھی ایسا ہی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ کچھ لوگوں نے فلسطینی جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور مظاہرین کے پلے کارڈز پر "بائیکاٹ جی سیون"، "زمین کو تباہ کرنا بند کرو" اور "جنگ نہیں" جیسے نعرے درج تھے۔ کچھ مظاہرین نے نشاندہی کی کہ G7 بین الاقوامی معاملات کو سنبھالنے میں "منافقت سے بھرا ہوا" ہے اور "دنیا کے کمزور گروہوں کے لیے مکمل طور پر غیر مددگار ہے۔"
احتجاج کرنے والے اینجلو گیلیانی نے کہا کہ برنڈیسی میں ہم سطح سمندر میں اضافے، پانی کی نمکیات اور ساحلوں کے سکڑنے جیسے موسمیاتی تبدیلی کے تمام نتائج کو واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ تاہم، یہ مسائل G7 کی بحث میں نہیں ہیں۔ وہ جنگوں اور ہتھیاروں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور کہیں گے کہ "ہمیں اسرائیل اور یوکرین کو مزید ہتھیار بھیجنے دیں"۔یہ غلط ہے۔