چین کا امریکہ پر تائیوان کو اسلحے کی فروخت بند کرنےپر زور

2024/06/20 16:57:03
شیئر:

20 جون کو وزارت خارجہ کی  یومیہ پریس کانفرنس میں  پوچھا گیا کہ  اطلاعات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے دفاعی سلامتی تعاون کے ادارے نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا  کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے تائیوان کو تقریباً 360 ملین ڈالرکے ہتھیار اور متعلقہ سازوسامان کی فروخت کی منظوری دے دی ہے، ساتھ ہی تربیتی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی ۔  اس حوالے سے ترجمان لین جیئن  نے کہا کہ  امریکہ نے چین کی مسلسل مخالفت اور شدید احتجاج  کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک بار پھر چین کے تائیوان خطے  کو ہتھیار فروخت کیے ہیں، جس نے  ایک چین کے اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ اعلامیوں، خاص طور پر "17 اگست" اعلامیے کی دفعات کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، چین کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کی سنگین خلاف ورزی کی ہے،چین امریکہ تعلقات   اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اور "تائیوان کی  علیحدگی"  پسند قوتوں کو سنگین غلط پیغام بھیجا ہے۔ چین اس کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔

 حقائق نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ اور آبنائے تائیوان کی موجودہ صورتحال  کو لاحق سب سے بڑا نقصان "تائیوان کی علیحدگی " کی  سرگرمیاں اور امریکہ کی قیادت میں بیرونی قوتوں کی ملی بھگت اور حمایت ہے۔

ترجمان نے کہا کہ  چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ ایک چین کے اصول اور تین چین امریکہ مشترکہ اعلامیے پر سختی سے عمل کرے، تائیوان کو ہتھیار فروخت کرنے کے اپنے غلط فیصلے کو واپس لے، تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنا بند کرے، "تائیوان کی  علیحدگی " کی قوتوں کی حمایت میں  غلط اقدامات   بند کرے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانا بند کرے۔