ہم انسانی حقوق کی آڑ میں ترقی پذیر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے والے کچھ ممالک کی مخالفت کرتے ہیں،چین کے نمائندے

2024/06/20 09:51:37
شیئر:

19 جون کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں  چین کے مستقل مندوب، سفیر چھن شو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56 ویں اجلاس میں گروپ آف فرینڈز آف ڈائیلاگ اینڈ کوآپریشن فار ہیومن رائٹس کی جانب سے تقریر کرتے ہوئے کچھ ممالک کے دوہرے معیار کی مخالفت کی اور کثیر الجہتی انسانی حقوق کے میکانزم پر زور دیا کہ وہ شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھے اور تعمیری بات چیت اور تعاون میں اپنا کردار ادا کرے۔

 مشترکہ تقریر میں نشاندہی کی گئی کہ سب کے لیے انسانی حقوق کا حصول انسانی معاشرے کا مشترکہ مقصد ہے۔ انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کے دیگر بین الاقوامی میکانزم کو  انصاف کو برقرار رکھنا چاہئے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کرنی چاہئے، آفاقیت، غیر جانبداری، معروضیت، غیر سیاست اور عدم انتخاب کے اصولوں کی پاسداری کرنی چاہئے، دوہرے معیار، غنڈہ گردی اور یکطرفہ پسندی کی سختی سے مخالفت کرنی چاہئے، اور مساوات اور باہمی احترام کی بنیاد پر ممالک کے مابین تعمیری بات چیت اور تعاون میں اپنا مناسب کردار ادا کرنا چاہئے۔

 مشترکہ تقریر میں نشاندہی کی گئی کہ بعض ممالک اپنے اور اپنے اتحادیوں کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند کر لیتے ہیں اور ترقی پذیر ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے بہانے کے طور پر انسانی حقوق کا استعمال کرتے ہیں۔ ہم اس طرح کے دوہرے معیار کی مخالفت کرتے ہیں۔ انسانی حقوق کی ترقی کے لیے کوئی ایک ہی راستہ نہیں ہے اور نہ ہی کسی ملک کو اپنا ماڈل دوسروں پر مسلط کرنا چاہیے۔ تمام فریقین کو اپنے اپنے حقائق کے مطابق انسانی حقوق کی ترقی کی راہ تلاش کرنے میں تمام ممالک کی آزادی کا احترام کرنا چاہئے، امن اور ترقی کے ذریعے تمام ممالک کے عوام کو انسانی حقوق کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانا چاہئے، اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے مقصد کی صحت مند ترقی کو فروغ دینا چاہئے.

 اس مشترکہ بیان کی ترقی پذیر ممالک نے وسیع پیمانے پر حمایت کی، بہت سے ممالک نے اپنی تقاریر میں اس کی تائید کی۔