تمام فریقوں کو کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہئے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ تمام ممالک کے عوام کو ہر قسم کے انسانی حقوق حاصل ہوں،چینی نمائندہ

2024/06/20 09:53:15
شیئر:

19 جون کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب، سفیر چھن شو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56 ویں اجلاس میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کی سالانہ رپورٹ پر انٹرایکٹو ڈائیلاگ سیشن میں تقریر کی، جس میں چین کے متعلقہ  موقف اور تجاویز کی وضاحت کی گئی۔

چھن شو نے کہا کہ امن، ترقی اور انسانی حقوق کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور سلامتی اور ترقی کے بغیر انسانی حقوق کا فروغ اور تحفظ بغیر ذریعہ پانی اور جڑوں کے بغیر درخت ہے۔ آج کی دنیا میں تنازعات اور محاذ آرائیاں جاری ہیں، سرد جنگ کی ذہنیت پھر سے ابھررہی ہے، اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی کو چیلنجز کا سامنا ہے۔ اس پس منظر میں، تمام فریقوں کو حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہئے، تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہئے، عالمی تہذیبوں کے تنوع کا احترام کرنا چاہئے، سلامتی کے ذریعے انسانی حقوق کا تحفظ کرنا چاہئے، ترقی کے ذریعے انسانی حقوق کو فروغ دینا چاہئے، بات چیت اور تعاون کے ذریعے انسانی حقوق کو آگے بڑھانا چاہئے، اور اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ تمام ممالک کے عوام کو امن کے حق اور ترقی کے حق سمیت ہر قسم کے انسانی حقوق حاصل ہوں۔ 

انہوں نے نشاندہی کی کہ چین عوام پر مرکوز نقطہ نظر پر عمل پیرا ہے، چین نے اپنے قومی حالات کے مطابق انسانی حقوق کی ترقی کے  اپنے خاص راستے کا انتخاب کیا ہے، اور چینی طرز کی جدیدیت  کے عمل کے ذریعے  تمام نسلی گروہوں کے  انسانی حقوق کو فروغ دیا ہے۔ چین عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں فعال طور پر حصہ لیتا ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے میکانزم کے کام کی حمایت کرتا ہے، اور انسانی حقوق کے جائزے کے ذریعے ممالک کے ساتھ واضح اور تعمیری بات چیت میں مشغول ہے. چین غلط معلومات کی بنیاد پر چین کے خلاف کسی بھی الزام کو قبول نہیں کرتا ہے ، اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے کاز کی صحت مند ترقی کو فروغ دینے کے لئے باہمی احترام اور مساوات کی بنیاد پر دوسرے ممالک اور او ایچ سی ایچ آر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔