یورپی ممالک کے مظاہرین کا امریکی فضائی اڈوں کو بند کرنے کا مطالبہ

2024/06/23 16:27:10
شیئر:

مقامی وقت کے مطابق 22 تاریخ کو جرمنی، آسٹریا، فرانس اور دیگر ممالک کے افراد نے جنوب مغربی جرمنی کے شہر کیزر سلاٹرن میں مظاہرہ کیا، جس میں  رامسٹین امریکی فضائی اڈے کو بند کرنے اور مغربی ممالک سے روس یوکرین تنازع کے پرامن حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ رامسٹین ایئر بیس، جو 1951 میں قائم کی گئی تھی، یورپ میں نیٹو کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے اور یورپ میں امریکی فضائیہ کے ہیڈ کوارٹر کا مقام ہے۔

 اسی روز دوپہر کے وقت، تقریباً ایک ہزار افراد کیزر سلاٹرن کے مرکز میں جمع ہوئے اور مسلسل جنگوں کو بھڑکانے اور ہر جگہ استحکام اور امن کو متاثر کرنے پر امریکہ کی مذمت کی گئی ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ روس یوکرین تنازع کے بعد سے، امریکہ کی قیادت میں نیٹو نے یوکرین کے لیے اپنی فوجی حمایت میں بتدریج اضافہ کیا ہے، جس کی وجہ سے روس۔یوکرین تنازع طویل اور بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ حالیہ برسوں میں امریکہ نے علاقائی کشیدگی کو ہوا دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور یورپی ممالک کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ مظاہرین نے روس یوکرین تنازع کے تمام فریقوں سے جلد از جلد مذاکرات شروع کرنے اور بحران کو سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی اپیل کی ۔ مظاہرین کے نزدیک نیٹو  ممالک یوکرین کو نیٹو کے ہتھیار استعمال کرتے ہوئے روس میں اہداف پر حملہ کرنے کی اجازت دیتے ہیں، یہ ہتھیار جرمنی، امریکہ اور دیگر نیٹو ممالک سے آتے ہیں۔ ایسی "اجازت" سے اس تنازع کو مزید بڑھاوا ملا ہے۔ایسا روس کی جانب سے نہیں بلکہ مغربی ممالک کی وجہ سے ہوا ہے۔