21 جولائی کو ، چین کی سپریم پیپلز کورٹ ، سپریم پیپلز پروکیوریٹر ، وزارت عوامی سلامتی ، وزارت قومی سلامتی اور وزارت انصاف نے مشترکہ طور پر "ملک کو تقسیم کرنے اور علیحدگی پسندی کو اکسانے کے لئے "تائیوان کی علیحدگی" میں ملوث عناصر کو فوجداری سزا دینے سے متعلق قانون کے مطابق رہنما خطوط جاری کیے اور ان پر عمل درآمد کا آغاز ہوا۔
اس دستاویز نے"تائیوان کی علیحدگی" پسندوں کی جانب سے ملک کو تقسیم کرنے اور علیحدگی پسندی پر اکسانے کے لئے سزا کے معیارات اور طریقہ کار سمیت اصولوں کی وضاحت کی اور مقدمات کو عدالتی طور پر نمٹانے کے لئے رہنمائی اور قانونی بنیاد فراہم کی ہے. "رہنما خطوط" میں واضح کیا گیا ہے کہ جو لوگ بیرونی ممالک یا غیر ملکی اداروں، تنظیموں یا افراد کے ساتھ مل کر علیحدگی پسندی کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں یا علیحدگی پسندی پر اکساتے ہیں انہیں سخت سزا دی جائے گی۔ "تائیوان کی علیحدگی " پسندوں کے خلاف اُن کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ دستاویز "تائیوان کی علیحدگی" کے حامیوں کو فعال طور پر اپنے علیحدگی پسند موقف کو ترک کرنے اور نقصان دہ نتائج کو فعال طور پر ختم کرنے کا موقع بھی فراہم کرتی ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ "رہنما خطوط " کا مقصد مٹھی بھر "تائیوان کی علیحدگی" پسندوں اور ان کی علیحدگی پسند سرگرمیوں کو نشانہ بنانا ہے، اور اس میں تائیوان کے عوام شامل نہیں ہے. ان دفعات میں نرمی اور سختی کے انضمام کی فوجداری پالیسی اور چین کی قانون کی حکمرانی کی منصفانہ اور انسانی نوعیت شامل ہیں۔
"رہنما خطوط" کا اجرا اور نفاذ بیرونی طاقتوں کے لئے بھی ایک سنجیدہ انتباہ ہے جو چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ جس دن یہ دستاویز جاری کی گئی، اسی دن تائیوان کو امریکی اسلحے کی فروخت کے اعلان کے جواب میں چین کی وزارت خارجہ نے ملک کے غیر ملکی پابندیوں کے خلاف قانون کے مطابق لاک ہیڈ مارٹن کے اداروں اور سینئر ایگزیکٹوز کے خلاف جوابی کارروائیوں کا اعلان کیا۔ علیحدگی پسند مجرموں کو سزا دینے کے لئے فوجداری انصاف کا استعمال دنیا کے تمام ممالک میں ایک عام عمل ہے۔ تائیوان چین کا حصہ ہے اور چین کی مرکزی حکومت "تائیوان کی علیحدگی " پسند قوتوں کو کسی بھی نام پر یا کسی بھی طرح سے تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ چین کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو چیلنج کرنے کی کوئی بھی کوشش ناکام ثابت ہوگی اور اسے قانون کے ذریعے سخت سزا دی جائے گی۔