مقامی وقت کے مطابق 24 جون کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اقوام متحدہ کے انفارمیشن انٹیگریٹی کے عالمی اصولوں کو متعارف کرانے کے لیے ایک پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیا کہ نفرت اور جھوٹ کے پھیلاؤ نے دنیا کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ غلط اور نقلی معلومات اور نفرت انگیز بیانات تعصب اور تشدد کو ہوا دے رہے ہیں، تقسیم اور تنازعات کو بڑھا رہے ہیں، اقلیتوں کو بدنام کر رہے ہیں، صحت عامہ اور آب و ہوا کے اقدامات کو کمزور کر رہے ہیں، سماجی ہم آہنگی کو ثبوتاژ کر رہے ہیں اور پائیدار ترقی کے اہداف کو مزید ناممکن بنا رہے ہیں۔ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی نے ان کے پھیلاؤ کو بڑھا دیا ہے۔ انہوں نے حکومتوں، ٹیک کمپنیوں، میڈیا، ایڈورٹائزرز اور تعلقاتِ عامہ کی صنعت پر زور دیا کہ وہ ذمہ داری لیتے ہوئے غلط اور نقلی معلومات اور نفرت انگیز بیانات کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔
اس موقع پر انتونیو گوتریس نے اپنے تجربے کو بھی مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاص ذرائع نے ہمیشہ کہا ہے کہ "انہوں نے کبھی حماس پر تنقید اور مذمت نہیں کی اور وہ حماس کے حامی ہیں"۔ انتونیو گوتریس نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو اپنے مفادات کی خاطر غلط معلومات پھیلانے سے گریز کرنا چاہیے۔ متعدد میڈیا اداروں نے نشاندہی کی کہ گوتریس نے نام لیے بغیر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔