26 جون کو سیپن کی ایک عدالت کے جج نے فیصلہ سنایا کہ جولین اسانج ایک 'آزاد شخص' کی حیثیت سے جا سکتے ہیں، کیونکہ وہ 62 ماہ قید کی سزا پہلے ہی لندن کی ایک جیل میں گزار چکے ہیں۔ اسی دن وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے شمالی ماریانا جزائر کے صدرمقام جزیرہ سیپن میں امریکی وفاقی عدالت میں امریکی جاسوسی قانون کی خلاف ورزی کے جرم کا اعتراف کیا تھا۔اسانج اور امریکی حکومت کے درمیان طے شدہ معاہدے کے تحت امریکی محکمہ انصاف تسلیم کرےگا کہ اسانج اپنی سزا پوری کر چکے ہیں اور امریکی حکومت ان کی حوالگی کی اپنی سابقہ درخواست کو معاف کرے گی اور انہیں اپنے آبائی ملک آسٹریلیا واپس جانے کی اجازت دے گی۔