مقامی وقت کے مطابق 26 جون کو اسرائیلی عوام اور اسرائیلی قیدیوں کے رشتہ داروں کی ایک بڑی تعداد نے تل ابیب میں احتجاج کرتے ہوئے جنگ بندی معاہدے پر اسرائیلی حکومت کے منفی رویے کی مذمت کی اور اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ساتھ اسرائیلی قیدیوں کی جلد از جلد رہائی کے لیے متعلقہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
نیتن یاہو نے 24 تاریخ کو کہا تھا کہ وہ صرف غزہ کی پٹی میں "جزوی جنگ بندی" کے نفاذ پر رضامند ہیں، یہ بیان تازہ ترین جنگ بندی معاہدے کی شرائط سے کوسوں دور ہے۔ اس کے جواب میں اسرائیلی قیدیوں کے کچھ رشتہ داروں نے کہا کہ نیتن یاہو کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھانے میں ہچکچاہٹ مکمل طور پر "سیاسی محرکات" پر مبنی ہے اور اسرائیلی حکومت کو جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لئے زیادہ عملی نقطہ نظر اپنانا چاہئے۔