چین کے شہر دالئین میں 25 سے 27 جون تک منعقد ہونے والے سمر ڈیووس فورم میں دنیا بھر کے 100 سے زائد ممالک اور علاقوں سے 1700 سے زائد سیاسی، کاروباری اور تعلیمی شخصیات شرکت رہی ہیں اور پیمانے، سیشنز اور مہمانوں کی تعداد ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ہے۔
اس وقت دنیا ایک صدی کی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے۔ اس تناظر میں مشکلات پر قابو پاتے ہوئے مواقع سے کیسے فائدہ اٹھایا جائے اور مستقبل کی اقتصادی ترقی کے امکانات کیسے دریافت کئے جائیں ؟اس حوالے سے چین نےچار نکاتی تجویز پیش کرکے چین کا حل فراہم کیا ہے، یعنی سائنسی اور تکنیکی تبادلوں اور تعاون کو گہرا کیا جائے، سبز ترقی کو مضبوط بنایا جائے، کھلی مارکیٹ کے ماحول کو برقرار رکھا جائے اور جامع اور فائدہ مند ترقی کو فروغ دیا جائے۔ شرکاء فورم کی نظر میں، یہ چارنکاتی تجویز جدت طرازی، سبز، کھلے پن اور اشتراک کے تصورات کی نمائندگی کرتی ہے، جو معاشی قوانین اور عالمی ترقی کے عمومی رجحان کے مطابق ہے. فورم کے دوران متعدد شرکاء نے نشاندہی کی کہ چین کی اقتصادی ترقی نے اپنے لئے ایک نئی دنیا کھول کر عالمی معیشت میں دیرپا قوت محرکہ بھی پیدا کی ہے۔ نئے معیار کی پیداواری قوتوں کی ترقی کو تیز کرکے چین نے عالمی سائنسی اور تکنیکی انقلاب اور سبز ترقی کے مواقع حاصل کیے ہیں ۔
اعداد و شمار کے مطابق ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے اعلان کردہ دنیا میں 153 لائٹ ہاؤس فیکٹریوں کی تازہ ترین کھیپ میں سے 62 چینی ادارے ہیں جن میں فوٹو وولٹک اور نئی توانائی کی گاڑیاں جیسے ہائی ٹیک انٹرپرائزز بھی شامل ہیں۔ چین دنیا میں سب سے زیادہ "لائٹ ہاؤس فیکٹریوں" کا حامل ملک ہے. چین کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال جنوری سے مئی تک چین میں 21 ہزار 764 نئے غیر ملکی سرمایہ کاری والے ادارے قائم کیے گئے جو سال بہ سال 17.4 فیصد زیادہ ہیں۔ اس کے علاوہ، متعدد بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں نے حال ہی میں چین کی اقتصادی ترقی کے بارے میں اپنی پیش گوئیوں کو بہتر بنایا ہے.یہ سب چین کی معاشی ترقی کے مستقبل پر دنیا کے مختلف حلقوں کی جانب سے اعتماد کی مکمل عکاسی کرتا ہے۔