یکم جولائی 2024ء کو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے قیام کی 103 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ 1949 میں عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے ، سی سی پی 75 سال تک اقتدار میں رہی ہے ، جس سے یہ جدید دنیا کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے والی سیاسی جماعت بن گئی ہے۔تو سی پی سی کس طرح سیاسی جماعت کی زوال پزیری سے گریز کر سکتی ہے؟ سی پی سی کے رہنما شی جن پھنگ کی جانب سے دیے گئے اس سوال کا جواب یہ ہے کہ اس کا انحصار پارٹی کی خود انقلابی پر منحصر ہے۔
مارکس اور اینگلز کی تحریروں میں ایسا بیان ملتا ہے: ''حکمران طبقے کا تختہ الٹنے والی سیاسی تنظیم کو سب سے پہلے اپنے اندر موجود خراب چیزوں کو ترک کرنا ہوگا، تاکہ وہ سماجی تعمیر نو کے کام کے قابل ہو سکے"۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سماجی انقلاب کو آگے بڑھانے کے لیے حکمراں جماعت کو سب سے پہلے اپنی خرابیوں اور بے راہ روی کو ترک کرنا ہوگا اور 'خود انقلابی' کی راہ پر آنا ہوگا۔ یہ آج کی سی پی سی کے "خود انقلابی" کے نظریے کی بنیاد ہے۔
شی جن پھنگ نے مارکسزم کے بنیادی اصولوں کو چین کی مخصوص حقیقت اور چین کی بہترین روایتی ثقافت کے ساتھ یکجا کیا ہے اور سی پی سی کے نئے دور میں "پارٹی کے خود انقلابی" کے بنیادی نظریے کو پیش کیا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی مارکسی حکمران جماعت ہونے کے ناطے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کو یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ گورننس، اصلاحات اور کھلے پن، مارکیٹ کی معیشت اور بیرونی ماحول کے حوالے سے اپنے تجربات کو یاد رکھنا اور تازہ کرنا چاہیے ۔ذہنی سست روی، نا اہلی، عوام سے لاتعلقی اور عدم استحکام اور کرپشن کے خطرات طویل عرصے سے موجود ہیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ پارٹی ہمیشہ خود انقلابی کے راستے پر رہے۔
جب سے شی جن پھنگ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری بنے ہیں ، انہوں نے پارٹی کے خود انقلابی نظام اور انتظامی نظام کو مسلسل بہتر بنایا ہے ، پارٹی کی جامع اور سخت حکمرانی کو فروغ دینا جاری رکھا ہے ، بدعنوانی کے خلاف ایک سخت اور طویل جنگ لڑی ہے ، اور پوری پارٹی اور پورے ملک کے عوام کی چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کے مقصد کو مسلسل آگے بڑھانے کی قیادت کی ہے۔