یکم جولائی کو چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے باقاعدہ پریس کانفرنس کی میزبانی کی۔ انہوں نے صدر شی جن پھنگ کی قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے بار ے میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔
ماؤ نینگ نے کہا کہ 23 سال قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کے بعد سے، رکن ممالک نے ہمیشہ شنگھائی روح کو برقرار رکھا ہے اور کامیابی کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کو خطے میں ایک حفاظتی زون اور تعاون کے پل کے طور پر تعمیر کیا ہے، جس سے نئے بین الاقوامی تعلقات اور علاقائی تعاون کا ایک نمونہ قائم کیا گیا ہے۔
آئندہ آستانہ سربراہی اجلاس اس سال شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے اندر سب سے اہم ایونٹ ہے۔ اجلاس کے دوران صدر شی جن پھنگ نئی صورتحال میں تعاون کی مضبوطی اور موجودہ اہم بین الاقوامی اور علاقائی مسائل کے بارے میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ گہرائی سے تبادلہ خیال کریں گے اور آئندہ کی ترقی کے لیے منصوبے اور انتظامات کریں گے۔چین کا خیال ہے کہ یہ سربراہی اجلاس تمام فریقین کے درمیان مزید اتفاق رائے پیدا کرے گا اور مختلف ممالک کی سلامتی، استحکام، ترقی اور احیاء کو فروغ دینے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرے گا۔
آستانہ سربراہی اجلاس کے بعد، چین 2024-2025 میں ایس سی او کی گردشی چیئرمین شپ سنبھال لے گا۔ سات سالوں میں یہ پہلا موقع ہے جب چین نے دوبارہ چیئرمین کا عہدہ سنبھالا ہے۔