مقامی وقت کے مطابق یکم جولائی کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں چین کے مستقل مندوب سفیر چھن شو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56 ویں اجلاس میں 80 سے زائد ممالک کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے ذریعے خواتین کے حقوق کے فروغ پر ایک مشترکہ خطاب کیا ۔
مشترکہ خطاب میں نشاندہی کی گئی کہ عالمی مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے معاشی اور سماجی ترقی کو فروغ دینے میں زبردست امکانات موجود ہیں۔ اگلے سال بیجنگ اعلامیہ اور پلیٹ فارم فار ایکشن کو اپنانے کی 30 ویں سالگرہ منائی جائے گی۔ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھا کر صنفی مساوات کو فروغ دینے میں اور خواتین کو نئے معیار کی پیداواری قوتوں کی ترقی میں اہم شراکت دار بنانا ہو گا۔ یاد رہے کہ انسانی حقوق کونسل کے 53 ویں اور 55 ویں اجلاس میں چین نےمصنوعی ذہانت کے ذریعے معذور افراد کے حقوق کو فروغ دینے اور مصنوعی ذہانت کے ذریعے بچوں کے حقوق کو فروغ دینے پر مشترکہ خطاب کیا تھا، جن کو اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی جانب سے وسیع پذیرائی حاصل ہوئی۔