3 جولائی کی سہ پہر ، صدر شی جن پھنگ نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت سے قبل ازبکستان کے صدر شوکت میرزییوئیف سے ملاقات کی۔
شی جن پھنگ نے رواں سال جنوری میں شوکت میرزییوئیف کے دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران فریقین نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ چین ازبکستان تعلقات کو نئے دور میں ہمہ موسمی جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک بڑھایا جائے گا اور چین ازبکستان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جائے گی۔ رواں سال عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے، اور چین کی جدیدیت میں تیزی لائی جا رہی ہے ، ازبکستان بھی2030 کی حکمت عملی کو ہمہ جہت طریقے سے آگے بڑھا رہا ہے. چین دونوں ممالک کے مستقبل اور عوام کی فلاح و بہبود کو ذہن میں رکھتے ہوئے چین۔ ازبکستان تعلقات کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینے کے لئے ازبکستان کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے.
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین ازبکستان کی قومی آزادی، خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ میں اس کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ہمیشہ ازبکستان کا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار رہے گا۔