چین کا سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد میں حائل رکاوٹوں پر نظرثانی اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

2024/07/03 10:26:30
شیئر:

⁠⁠⁠⁠⁠⁠⁠

مقامی وقت کے مطابق 2 جولائی کو  اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے  غزہ کی صورتحال بالخصوص سلامتی کونسل کی قرارداد 2720 پر عمل درآمد کے حوالے سے ایک اجلاس  منعقد کیا۔غزہ میں انسانی ہمدردی اور تعمیر نو کے لئے اقوام متحدہ کی خصوصی کوآرڈینیٹر   سگرید کاگ نے اجلاس میں شرکت کی اور بریفنگ دی۔اقوام متحدہ میں  چین کے نمائندے نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد پر عمل درآمد میں ناکامی کی وجوہات کا جائزہ لیا جائے اور غزہ میں فوری جنگ بندی پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے۔

 اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں انسانی المیہ انسانی ساختہ تباہی ہے جو بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بھوک کو ہتھیار نہیں بنایا جا سکتا، انسانی مسائل کو سیاسی رنگ نہیں دیا جا سکتا، اور مصنوعی طور پر انسانی آفات میں اضافہ کرنا ناقابل قبول ہے۔ چین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی اشیاء کے فوری، محفوظ اور بڑے پیمانے پر داخلے کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم جانوں کو بچانے کا بنیادی طریقہ فوری اور دیرپا جنگ بندی اور جلد از جلد دو ریاستی حل کے عمل کو دوبارہ شروع کرنا ہے۔ چین بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس مقصد کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھے اور جلد از جلد مزید ضروری اقدامات کرنے کے حوالے سے سلامتی کونسل کی حمایت کرے ۔