شنگھائی تعاون تنظیم نے چار تاریخ کو آستانہ میں دنیا میں انصاف، ہم آہنگی اور ترقی کے فروغ کے لئے تمام ممالک کی یکجہتی پر انیشی ایٹو جاری کیا ۔
انیشی ایٹو میں کہا گیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اقوام متحدہ کے مرکزی رابطہ کار کا کردار ادا کرنے، بین الاقوامی قانون کے عالمی طور پر تسلیم شدہ اصولوں کی حمایت کرنے اور ایک مزید واضح، منصفانہ اور جمہوری کثیر قطبی عالمی نظام کی تعمیر کے لئے پرعزم ہے، اور اس بات کی وکالت کرتی ہے کہ تمام ممالک، ان کے جغرافیائی محل وقوع، علاقائی حجم، آبادیات، عسکری اور وسائل کی طاقت، سیاسی، معاشی اور سماجی ڈھانچے سے قطع نظر، ترقی کے مساوی مواقع کو یقینی بنانے کی حمایت کرتی ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم اکیسویں صدی کے متعلقہ مسائل کے مشترکہ تصفیے، نئے تنازعات کی روک تھام اور بین الاقوامی تنازعات کے پرامن تصفیے کی حمایت کرتی ہے، دوسرے ممالک یا خطوں کے خلاف معاندانہ کارروائیوں کی مخالفت کرتی ہے اور تمام ممالک پر زور دیتی ہے کہ وہ محاذ آرائی سے گریز کریں اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں دھمکیوں، بلیک میلنگ اور مداخلت سے گریز کریں۔ سیاسی اور سفارتی ذرائع ہی بین الاقوامی سلامتی کے مسائل کو حل کرنے کا واحد راستہ ہیں۔ شنگھائی تعاون تنظیم ایک منصفانہ دنیا کے قیام کا طریقہ تلاش کرنے کی تجویز پیش کرتی ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم اس بات پر پختہ یقین رکھتی ہے کہ دنیا میں انصاف، ہم آہنگی اور ترقی کی خاطر یکجہتی کو فروغ دینے کے لئے بین الاقوامی برادری کی شمولیت سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے، مکالمے کو فروغ دینے، ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات اور باہمی فائدہ مند اقتصادی تعاون کو گہرا کرنے اور لوگوں کے درمیان باہمی تفہیم اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔