چینی صدر شی جن پھنگ اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے درمیان مذاکرات

2024/07/06 16:39:56
شیئر:

پانچ جولائی کی سہ پہر،  چینی صدر شی جن پھنگ اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے دوشنبے صدارتی محل میں بات چیت کی۔ دونوں سربراہان مملکت نے نئے دور میں چین اور تاجکستان کے درمیان ایک جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو فروغ دینے کا اعلان کیا۔

رحمان نے شی جن پھنگ کے لئے ایک عظیم الشان اور شاندار استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا۔استقبالیہ تقریب کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے الگ الگ چھوٹے پیمانے پر اور وسیع  پیمانے پر بات چیت کی۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین وسطی ایشیا میکانزم چھ ممالک کا مشترکہ اقدام ہے۔ چین تاجکستان اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ چین وسطی ایشیا میکانزم کو مسلسل بہتر اور مضبوط بنایا جا سکے اور چین وسطی ایشیا تعاون میں مزید ٹھوس نتائج کو فروغ دیا جا سکے۔ دونوں ترقی پذیر ممالک کی حیثیت سے چین اور تاجکستان کو گلوبل ساوتھ ممالک کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانے، حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنے، مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا اور جامع اقتصادی عالمگیریت کی وکالت کرنے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔

مذاکرات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ تاجکستان کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے جس کا مقصد نئے دور کے لیے جامع اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو فروغ دینا ہے۔دونوں رہنماوں نے معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، رابطہ سازی، اہم معدنیات، افرادی تبادلے اور سلامتی کے شعبوں میں درجنوں دوطرفہ تعاون کی دستاویزات کے تبادلے کا بھی مشاہدہ کیا۔

اسی رات شی جن پھنگ نے رحمان کی جانب سے منعقدہ ایک شاندار استقبالیہ ضیافت میں شرکت کی۔