چینی صدر کے وسطی ایشیا کےدورے پر عالمی براداری کی توجہ

2024/07/08 10:20:29
شیئر:

2 سے 6 جولائی 2024 تک چینی  صدر شی جن پھنگ نے آستانہ میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کی کونسل کے 24ویں اجلاس میں شرکت کی اور   قازقستان اور تاجکستان کا سرکاری دورہ بھی کیا ۔

صدر شی چین کا یہ دورہ  کمیونسٹ پارٹی آف چائنا  کی 20ویں قومی کانگریس کے بعد  چین کے سربراہ  کا وسطی ایشیا کا دوسرا دورہ ہے۔ یہ دورہ  شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کی سمت  کی رہنمائی کرنے اور چین اور ہمسایہ ممالک کے درمیان دوستی کو مزید گہرا کرنے میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔

"شنگھائی   روح"  کے فروغ   اور شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کی  نئی بلندیوں  تک  رسائی ۔

یکجہتی اور تعاون شنگھائی تعاون تنظیم کا کامیاب تجربہ رہا ہے۔ چین "شنگھائی   روح" کو آگے بڑھانے اور شنگھائی تعاون تنظیم  کو خطے کے ممالک  کی مشترکہ خوشحالی اور احیاء کے حصول کی بنیاد بنانے میں  خطے کے مختلف ممالک کے ساتھ آئندہ بھی  مل کام کرِے گا۔

 نسل در نسل دوستی  سے  چین-قازقستان  ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں اضافہ۔

صدر شی کا  حالیہ دورہ   ان کا قازقستان کا پانچواں دورہ ہے۔  قازقستان کے صدر توکایف نے کہا کہ صدر شی کا دورہ خصوصی تاریخی اہمیت کا حامل ہے اور قازقستان اور چین کے تعلقات کو بلندی تک لے جانے کا ایک نیا نقطہ آغاز ہے۔ دورے کے دوران، دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ طور پر "عوامی جمہوریہ چین اور جمہوریہ قازقستان کے مشترکہ بیان" پر دستخط کیے

چین تاجکستان تعلقات  کو ایک نئی پوزیشن پر  قائم کرنےکا عزم 

صدر شی کے موجودہ دورہ تاجکستان کے دوران، دونوں سربراہان مملکت نے ایک مشترکہ بیان پر دستخط کیے، جس میں نئے دور میں چین اور تاجکستان کے درمیان ایک جامع تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کے قیام اور مشترکہ طور پر ایک اعلی نقطہ آغاز سے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا اعلان کیا گیا ۔

اسٹریٹجک  بات چیت اور عالمی امن میں نئی ترقی کا فروغ 

شنگھائی تعاون تنظیم کے آستانہ سربراہی اجلاس کے دوران صدر شی نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور دیگر  غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ تفصیلی  دو طرفہ ملاقاتیں کیں اور  بنی نو انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے بارے میں گفتگو  کی ۔