چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے حالیہ دنوں چین کی الیکٹرک گاڑیوں کے خلاف اینٹی سبسڈی کیس پر یورپی فریق کی جانب سے دیے گئے جھوٹے بیانات پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے ۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ اطلاعات کے مطابق چین میں یورپی یونین کے سفیر جارج ٹولیڈو البینانا نے 7 جولائی کو کہا تھا کہ اگرچہ یورپی یونین کئی ماہ سے چینی الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات عائد کرنے کے معاملے پر چین سے بات چیت کرنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن چین نے حال ہی میں مشاورت طلب کی ہے۔ اس پر آپ کی کیا رائے ہے ؟
وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ یہ ریمارکس حقائق کے مطابق نہیں ہے۔ جب سے یورپی یونین نے اکتوبر 2023 میں چین کی الیکٹرک گاڑیوں کے بارے میں اینٹی سبسڈی تحقیقات کا آغاز کیا ہے ، چین نے کثیر الجہتی اور دوطرفہ مواقعوں کے ذریعے سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے ، اور ہمیشہ اس بات کی وکالت کی ہے کہ چین - یورپی یونین جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے تحفظ کی مجموعی صورتحال کو برقرار رکھا جانا چاہئے ، اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے بات چیت اور مشاورت کے ذریعے معاشی اور تجارتی تنازعات کو مناسب طریقے سے سنبھالنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پیرس میں چین، فرانس اور یورپی یونین کے رہنماؤں کے درمیان سہ فریقی اجلاس میں صدر شی جن پھنگ نے کہا تھا کہ دونوں فریقوں کو بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اقتصادی اور تجارتی تنازعات کو مناسب طریقے سے حل کرنا چاہئے اور فریقین کے جائز خدشات کا خیال رکھا جانا چاہئے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم لی چھیانگ نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم 2024 کے سالانہ اجلاس کے موقع پر یورپی یونین کے رہنماؤں سے ملاقات کی اور مذاکرات اور تعاون کی پاسداری اور اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے کے لئے یورپی یونین کے ساتھ کام کرنے کا عہد کیا.
ترجمان نے مزید کہا کہ چین کا ہمیشہ اس بات پر یقین ہے کہ تجارتی تحفظ پسند اقدامات عالمی سبز صنعتوں کی ترقی اور آٹوموٹو صنعت میں تعاون کے لئے سازگار نہیں ہیں ، اور یہ کہ تمام ممالک کو معیشت کی سبز تبدیلی کو مشترکہ طور پر فروغ دینے کے لئے مکالمے اور تعاون پر عمل کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ چین کسی بھی یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، اور قوانین کی خلاف ورزی اور چین کو دباؤ میں لانے کے کسی بھی گھناؤنے عمل کے خلاف اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے تمام اقدامات کرے گا۔